گوادر: فشریز کا گشتی ٹیم ٹرالر مافیا کے ہاتھوں یرغمال

361

ضلع گوادر کے ساحلی حدود میں غیر قانونی ٹرالرنگ میں مصروف ٹرالروں کو پکڑنے کے لئے محمکہ فشریز کا گشتی ٹیم یرغمال کرلیا۔

ذرائع کے مطابق عبدالمطلب زامرانی کی سربراہی میں فشریز کی گشتی ٹیم نے 9فروری کو غیر قانونی ٹرالر کو پکڑنے کی کوشش کی مگر نفری کم ہونے اور ٹرالروں کی تعداد زیادہ ہونے کی بناء پر طاقت ور ٹرالر مافیاء انہیں یرغمال بناکر لے گئے۔

واقعہ کے بعد میرین سیکورٹی ایجنسی نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے ٹرالروں کو پکڑا کر عبدالمطلب کو باحفاظت بازیاب کیا ہے۔

لیکن انہیں محمکہ فشریز اور اہلخانہ کے مطابق صرف ایک ویڈیو کال کی حدتک انکا رابطہ کرایا گیا ہے۔

فشریز ملازم کی یرغمالی پر لوگوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ مقامی ماہیگروں کے مطابق ٹرالر مافیاء کی جانب بلوچ ساحل سمندر کو یرغمال بنانا کوئی نئی بات نہیں اسی پاداش میں حق دو تحریک کے کارکنان ابتک جیل کی سلاخوں میں بند ہیں۔خود ایک سرکاری محکمہ فشریز کے انسپکٹر کی اب تک لاپتگی اور فیملی کے حوالے نا کرنا اور فیملی ومحکمہ کو ان تک رسائی نہ دینا اس بات کی ثبوت ہے کہ ٹرالرز مافیاء صوبائی حکومت، اور تمام اداروں سے زیادہ طاقت ور ہیں اور انکے سامنے وفاقی سیکورٹی ایجنسی بھی بے بس دکھائی دے رہےہیں۔

لواحقین کے مطابق میرین سیکورٹی ایجنسی نے آج اگر انہیں اہلخانہ کے حوالے نہیں کیا تو اس بات کامطلب ہے کہ عبدالمطلب بلوچ ٹرالر پکڑنے کے جرم میں خود سرکاری اداروں نے انہیں یرغمال بنا رکھا ہے اور فیملی مجبور ہوگی کہ وہ احتجاج کی راہ اپنائیں گے۔