کراچی پریس کلب کے سامنے وی بی ایم پی کا احتجاج جاری

249

کراچی پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو آج 4961 دن ہوگئے، لیاری عوامی محاذ کے جنرل سیکرٹری عبدالخالق بلوچ، عوامی نیشنل پارٹی کے کامریڈ منور اور دیگر نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے مخاطب ہوکر کہا کہ آج اگر پاکستان کے وحشیانہ اور ظالمانہ حرکات کو باریک بینی سے پرکھا جائے تو آسانی سے پتہ چل جاتا ہے کہ پاکستانی ریاست اور اسکے ادارے جنیوا کنونشن کے قوانین قواعد و ضوابط کی کتنی خلاف ورزی کر رہے ہیں، پاکستانی فوج کھلے عام اپنے سنگین جراںٔم کا اعتراف فخریہ کر رہا ہے، ڈکٹیٹر مشرف نے کہا تھا کہ ایسا ہٹ کرینگے پتہ تک نہیں چلے گا بالکل آج اسی تسلسل کے ساتھ ہم بلوچوں کو ہٹ کیا جا رہا ہے۔

ماما قدیر بلوچ نے مزید کہا کہ پاکستانی فوج کسی بے گناہ بلوچ شہری کو پکڑتا ہے یا جبری اغواء کرتا ہے تو اس پر بدترین انسانیت سوز تشدد کرتا ہے معلومات حاصل کرتے وقت ان کے جسم کو چیر چیر کر اپنی درندگی کا ثبوت دیتا ہے اور ان پر سفاکانہ تشدد سے ان کی موت واضح ہوجاتی ہے بعد میں ان کی لاش اجتماعی قبروں میں دفنایا جاتا ہے یا پھر مسخ کرکے پھینک دیا جاتا ہے تاکہ شناخت کے قابل نہ رہیں۔

انہوں نے کہا کہ جینوا کنونشن حصولوں کے خلاف ورزی پر پاکستان خلاف ان تمام عالمی عہد ناموں کے تحت عالمی قوانین کے مطابق بلوچوں پر پاکستانی بربریت کے خلاف باز پرس کو یقینی بنانا اور سزا کا یقین ان تمام بین الاقوامی پاسدار ان کی قانونی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ پاکستان کو بلوچوں پر ایسے مظالم اور جراںٔم کرنے سے روکیں۔ پاکستان تو وسیع پیمانے پر شہری آبادیوں پر گن شپ ہیلی کاپٹروں کے زریعے فضاںٔی بمباری کر رہا ہے جس کی مثال بلوچستان کے مختلف شہروں مکران آواران جھالاوان سراوان کوہلو ڈیرہ بگٹی اور بلوچستان کے دیگر شہروں میں جو روزانہ پاکستانی فوج عام بلوچوں کے گھروں پر بمباری کر رہا ہے اور معصوم شہریوں کے جان سے خونی کھیل کھیل رہا ہے پھر جھوٹ کا سہارا لے کر معصوم اور بزرگوں کی شہادت کو مزاحمتکاروں کا نام دیا جاتا ہے۔