رکن پاکستان اسمبلی 2 سال قید رہنے کے بعد جیل سے رہا ہوگئے۔
علی وزیر کو سہراب گوٹھ تھانے میں بغاوت کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا ان کے کیخلاف پاکستان بھر میں درجنوں مقدمات تھے۔
تمام مقدمات میں ضمانت منظور ہونے کے بعد آج ان کو سینٹرل جیل سے رہا کیا گیا۔
علی وزیر کے وکیل کے مطابق انہیں اس مقدمے میں پشاور سے گرفتار کیا گیا تھا اور وہ دو سال سے زیادہ جیل میں گزار چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقدمہ کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں درج کیا گیا۔
علی وزیر 31 دسمبر 2020 ء سے ریاستی اداروں کے خلاف نفرت اور اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے الزام میں جیل کی سلاخوں کے پیچھے تھے ۔
ان کے خلاف کراچی کے مختلف تھانوں میں چار مقدمات درج تھے۔
علی وزیر اور پارٹی کے کچھ دیگر رہنماؤں کے خلاف مذکورہ الزامات سے متعلق انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) کی دفعات کے تحت سہراب گوٹھ، شاہ لطیف ٹاؤن اور بوٹ بیسن تھانوں میں چار ایک جیسے مقدمات درج کیے گئے تھے۔