پاکستان: توہین مذہب کے نام پر ایک اور شخص قتل

338

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب میں مشتعل ہجوم نے توہینِ مذہب کا الزام لگا کر ایک شخص کو قتل کر دیا ہے۔

یہ واقعہ ننکانہ صاحب کی تحصیل واربرٹن میں پیش آیا۔ پولیس کی جانب سے مقتول شخص کا نام وارث بتایا گیا ہے۔

سوشل میڈیا میں مخلتف وڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سیڑھیوں پر اوپر کی جانب کھڑے کچھ افراد ہجوم کو قائل کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ جو بھی کارروائی ہوگی وہ قانون کے مطابق ہوگی جس پر ہجوم ان کی بات ماننے سے انکار کر دیتا ہے۔

پھر ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ افراد تھانے کے گیٹ کے اوپر موجود ایک خالی جگہ سے اندر داخل ہو کر تھانے کا دروازہ کھول دیتے ہیں اور پھر واربرٹن تھانے کے اندر مشتعل ہجوم کی جانب سے توڑ پھوڑ کی جاتی ہے۔

ریجنل پولیس افسر شیخوپورہ بابر سرفراز الپا نے برطانوی نشریاتی ادارہ بی بی سی سے اس واقعے کے متعلق بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ واقعہ سنیچر کی صبح پیش آیا۔

اُنھوں نے بتایا کہ اس شخص پر قرآن کی توہین کا الزام تھا جس پر لوگوں نے اسے ایک جگہ پکڑ کر بند کیا اور پولیس کو اطلاع دی۔

آر پی او شیخوپورہ کا کہنا تھا کہ واقعے کے فوراً بعد علاقے میں اس متعلق یہ بات پھیلنی شروع ہو گئی اور علاقے میں توہین مذہب سے متعلق اعلانات ہونے لگے۔ ان کے مطابق جب پولیس نے اس شخص کو حراست میں لیا اور اسے پولیس سٹیشن لے جانے لگی تو ہجوم بھی پولیس کے پیچھے پیچھے چلنے لگا۔

آر پی او بابر سرفراز نے بتایا کہ پولیس قانونی تقاضے پورے کر رہی تھی اور ہجوم کے ساتھ بات چیت جاری تھی کہ وہ منتشر ہو جائیں اور قانون اپنا راستہ لے لیکن پھر لوگ اشتعال میں آگئی اور مشتعل ہجوم نے اس شخص کو تھانے سے چھڑا کر باہر لے جا کر تشدد کر کے ہلاک کر دیا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا فی الوقت کوئی گرفتاری عمل میں آئی ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ابھی ویڈیوز وغیرہ کی مدد سے ملوث لوگوں کی شناخت کا عمل جاری ہے جس کے بعد گرفتاریاں ہوں گی۔