اتوار کے روز ضلع کیچ کے تحصیل مند میں پاکستانی سیکورٹی فورسز پر حملے کے بعد فورسز نے مند ماہیر کا گھیراو کرکے کئی گھروں پر چھاپہ مارا۔
علاقہ مکینوں کے مطابق اس دوران خواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ جب کہ دوران چھاپہ ایک شخص واحد ولد ولی داد کو حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا ہے ۔
واضح رہے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں میں ایک بار پھر تیزی آئی ہے رواں ماہ کے شروعاتی پانچ روز میں مختلف علاقوں سے چار نوجوان جبری گمشدگی کا نشانہ بنے جن میں آج قلات کا رہائشی علی نواز ولد محمد عمر شامل ہیں،اس سے قبل تین فروری کو پاکستانی فورسز نے دو نوجوانوں کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا تھا-
نوشکی سے جبری لاپتہ ہونے والوں کی شناخت خرم ولد عبدالصمد بادینی اور سعود ولد عبدالباقی بادینی سکنہ کلی بادینی نوشکی کے ناموں سے ہوئی ہے۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ کافی عرصے سے جاری ہے جہاں کچھ لاپتہ افراد گھروں کو لوٹے ہیں تاہم لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے آواز اٹھانے والی تنظیموں کے مطابق مزید افراد جبری گمشدگی کا شکار بھی ہوئے ہیں ۔