وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ماہل بلوچ کے اہلخانہ سے ملاقات کرائی جائے، کیونکہ ان کے اہلخانہ شدید ذہنی کرب و اذیت میں مبتلا ہیں، انکے خاندان نے میرے ساتھ ملاقات میں شکایت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ رواں ہفتے کی شب گھر سے سی ٹی ڈی نے حراست میں لیا اور اسکی گرفتاری دوسرے روز صبح 8 بجے خودکش حملہ آور کے طور پر ظاہر کی گئی۔
انہوں نے اپنے بیان میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر اہلخانہ کی ماحل سے ملاقات کرائی جائے، ماحل کی فیملی کو یقین دہانی کرائی کہ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز ماحل کی باعزت رہائی کے لیے حکومت سے بات کرنے کے ساتھ ہر فورم پر آواز بلند کرےگی۔
سی ٹی ڈی نے جتنی کارروائیاں بلوچستان میں کی ہےں وہ سب مشکوک رہی ہیں، بلوچستان میں سی ٹی ڈی کے ماورائے آئین اقدامات اور فیک انکاﺅنٹرز میں پہلے سے لاپتہ افراد کو قتل کرنے کی وجہ سے اہل بلوچستان میں غم و غصہ پایا جاتا ہے اور اب خواتین کی جبری گمشدگیوں اور ماحل بلوچ کو بوگس مقدمات میں ملوث کرنے کی وجہ سے بلوچ قوم اور اہل بلوچستان کے دلوں میں ریاست اور ریاستی اداروں کیخلاف نفرت میں اضافہ ہوگا، اس لیے حکومت اور ریاستی اداروں کے سربراہوں کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور ماحل پر بے بنیاد لگائے گئے الزامات کو ختم کرکے بلوچ خاتون کو باعزت رہا کیاجائے۔