یونیورسٹی میں مداخلت کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔ بی ایس او ( پجار )

257

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ( پجار ) شال زون کے ترجمان نے اپنے بیان میں بلوچستان یونیورسٹی کے مالی بحران کو تشویش ناک بتاتے ہوئے اس کے حل کے لئے صوبائی اور ایچ ای سے مطالبہ کیا کہ فوری بلوچستان یونیورسٹی کے مسئلے کو حل کیا جائے لیکن جہاں ایک طرف یونیورسٹی مالی و انتظامی بحران کا شکار ہے وہی کچھ گنے چنے لوگ اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے نام پہ غیر جمہوری اور غیر پارلیمانی لوگوں کو یونیورسٹی میں مداخلت کی دعوت دے رہے ہیں جس کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا ۔

ترجمان نے کہا نئے ایکٹ کے بعد یونیورسٹی کے اکثر و بیشتر معاملات صوبے کے ساتھ ہے لیکن اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے نمائندگان بجائے سی ایم ہاؤس جانے کے کہی اور چلے گئے جہاں سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ کچھ افراد جو قوم پرستی اور وطن پرستی کے پاٹ پڑھا کر نوجوان نسل کو اپنے پیچھے لگاتے ہے اصل میں یہ منصوبے ہیں جن کا آغاز نامعلوم افراد نے کیا ہے ، ہم اس بات کو واضح انداز میں بتانا چاہتے ہیں کہ کسی صورت یونیورسٹی اور تعلیمی اداروں میں بندوق بردار افراد کو داخل ہونے نہیں دینگے ، گزشتہ 1 سال سے بلوچستان یونیورسٹی کے 2 طالب علم لاپتہ ہے اس حوالے سے کبھی اکیڈمک اسٹاف نے بیان جاری نہیں کی اور نا ہی اس معاملے میں آگے آئے حتیٰ کہ کچھ لوگوں نے کلاسز کھولنے اور پولیس کے ذریعے لاٹھی چارج کرکے کے یونیورسٹی کو کھولنے کی کوشش بھی کی لیکن بڑے مقصد کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم نے اپنے دیگر اساتذہ کو کچھ لوگوں کی وجہ سے اکیلا نہیں چھوڑا ۔

ترجمان نے کہا ہم پروفیسر ایسوسی سے مطالبہ کرتے ہے کہ جنرل سیکرٹری اور دیگر موجود عہدیداران کے خلاف فوری کاروائی ہو ۔