جامعہ تربت :فیسوں میں اضافے کے خلاف طلباء کا دھرنا جاری

285

جامعہ تربت میں اسٹوڈنٹس الائنس تربت کی جانب سے احتجاجی دھرنا جامعہ کے مرکزی دروازے کے سامنے آج سخت سردی کے باجود جاری رہا-

تربت یونیورسٹی کے طلباء و طالبات جامعہ میں بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی، سمسٹر، ٹرانسپورٹ و دیگر فیسوں میں بے تحاشہ اضافے کے خلاف گذشتہ روز سے دھرنے پر موجود ہیں- احتجاج کے چلتے طلباء نے گذشتہ روز کلاسوں کا بھی بائیکاٹ کرتے ہوئے احتجاجی ریلی نکالی تھی-

واضح رہے کہ کہ جامعہ تربت میں سال اسپرنگ سمیسٹر 2023 کیلئے مختلف ڈیپارٹمنٹس، لیب ٹرانسپورٹیشن فیسوں میں بے تحاشا اضافہ کیا گیا۔ طلباء کا مؤقف ہے کہ ایچ ای سی نے فیسوں میں سالانہ دس فیصد اضافہ کی اجازت دی ہے جبکہ تربت یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے اچانک 5 سو فیصد اضافہ کردیا گیا ہے جو سراسر ناانصافی ہے جس کے خلاف طلباء احتجاجی دھرنا دیے ہوئے ہیں-

ادھر جامعہ انتظامیہ طلبہ کے دعوؤں کو رد کررہی ہے تاہم طلباء کا کہنا ہے گذشتہ سمسٹر میں ٹرانسپورٹ فیس 250، اور اب اچانک بھڑا کر 5500 روپے کردیا گیا ہے جو غریب طلباء کے ساتھ نا انصافی ہے-

طلباء کا مطالبہ ہے کہ صوبائی وزیر تعلیم اور ایچ ایس سی اس معاملے پر ایکشن لے اور اضافی فیسوں کو فوری طور پر ہٹا دیا جائے-

احتجاج کے حوالے اسٹوڈنٹس الائنس نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ انہوں نے تربت یونیورسٹی کے رجسٹرار اور وائس چانسلر کو اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کئے ہیں، انکے مطالبات کی منظوری طلباء کیلئے تعلیمی راہ سے معاشی رکاوٹوں کو دور کرنا تھا لیکن وائس چانسلر نے انکے گذشتہ تمام مطالبات کو ایچ ای سی کی جانب سے فنڈ کی عدم دستیابی، مہنگائی اور مالی بحران کا بہانہ بنا کر رد کردیا۔

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان کا کہنا ہے یونیورسٹی انتظامیہ کا آمرانہ رویہ اور فیسوں کے حوالے سے طلبا کے مطالبات پر غیر سنجیدگی تشویشناک ہے بلوچستان میں قائم چند محدود تعلیمی اداروں میں طلبا کے ساتھ ناانصافی اور فیسوں میں مسلسل اضافہ نوجوان نسل کو تعلیم سے دور رکھنے کے مترادف ہے اور اس طرح کا عمل کسی بھی صورت قبول نہیں ہے۔

انہوں نے کہا یونیورسٹی کے تمام شعبہ جات میں فیسیں دگنی کر دی گئی اور طالبعلموں کو احتجاجی تسلسل اپنانے پر مجبور کیا گیا لیکن تمام متعلقہ ادارے تاحال طالبعلموں کے مسائل کو لیکر غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہے ہیں جو کہ تشویشناک ہے محکمہ تعلیم تربت یونیورسٹی انتظامیہ کے اس غیر سنجیدہ رویے پر ایکشن لیتے ہوئے طلبا مسائل کے حل کےلیے تعلیمی ادارے کے ذمہ داران پر زور دیا جائے تاکہ طالبعلم اپنی تعلیمی تسلسل کو جاری رکھ سکیں۔

دریں اثناء تربت اسٹوڈنٹس الائنس نے یونیورسٹی کو انتظامیہ کو چار دن کی مہلت دیتے ہوئے کہا وہ انکے جائز مطالبات تسلیم کر لیں بصورت دیگر وہ احتجاج کے سخت سے سخت اقدامات اٹھانے پہ مجبور ہوں گے۔