ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالرز میں خریدنے کے بعد ملازمین سے اپنے پہلے رابطے میں ایلون مسک نے کمپنی کے دیوالیہ ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
بلومبرگ کی ایک رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ ایلون مسک نے ملازمین کو بھیجی گئی ایک ای میل میں کہا کہ کمپنی کو ہنگامی بنیادوں پر 8 ڈالرز کے سبسکرپشن پلان ٹوئٹر بلیو میں پیشرفت کرنے کی ضرورت ہے۔
ایلون مسک نے ملازمین کو مشکل وقت سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی کی معاشی صورتحال اچھی نہیں اور دیوالیہ ہونے کا امکان موجود ہے۔
ٹوئٹر کی ملکیت ایلون مسک کے پاس جانے کے بعد سے کچھ کمپنیوں نے سوشل میڈیا نیٹ ورک کو اشتہارات دینا بند کردیے ہیں جبکہ کمپنی پر قرضوں کا بوجھ بھی بڑھ گیا ہے۔
ایلون مسک نے خبردار کیا کہ اقتصادی سست روی کے باعث کمپنی کی بقا اس وقت تک ممکن نہیں جب تک سبسکرپشن کی آمدنی میں نمایاں اضافہ نہ ہو۔
ایلون مسک کے مطابق کمپنی کی کم از کم 50 فیصد آمدنی سبسکرپشن سے ہونی چاہیے اور اشتہاری بزنس پر انحصار کم کیا جانا چاہیے۔
اس ای میل میں ایلون مسک نے ٹوئٹر ملازمین کے لیے گھروں سے کام کرنے کی سہولت ختم کرنے کی ہدایت بھی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملازمین کو ہر ہفتے کم از کم 40 گھنٹے آفس میں کام کرنا چاہیے اور گھروں میں کام اسی وقت کرنا ممکن ہوگا جب وہ خود اس کی اجازت دیں۔