پاکستانی فورسز نے کراچی اور کوئٹہ سے دو نوجوانوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
لاپتہ ہونے والوں میں چاکر سکنہ بلیدہ کیچ اور فیصل ولد رمضان محمد شہی سکنہ کوئٹہ شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق چاکر کو فورسز نے اس وقت حراست میں لیا جبکہ وہ اپنی والدہ کی علاج کے غرض سے کراچی میں تھا۔
دوسری جانب کوئٹہ سے اطلاعات ہیں کہ میٹرک کے طالب علم فیصل کو سیزل روڈ کلی ترخہ رئیسانی محلہ کوئٹہ سے گذشتہ رات فورسز نے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا، جس کے بعد اس کے حوالے سے کچھ معلوم نہیں ہوسکا کہ کہاں اور کس حال میں ہے۔
خیال رہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگی کے واقعات روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ ہورہے ہیں، گذشتہ روز ماما قدیر بلوچ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ گذشتہ مہینے کی ٢٦ تاریخ کو کراچی سے دو نوجوانوں کو خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے جبری لاپتہ کیا، جنکے اہلخانہ نے ہمیں اس بات کی تصدیق کی، انکے نام گلشاد ولد دلوش اور سراج ولد اصغر ہیں، دونوں طالب علم ہیں، اگر انہوں نے کوئی جرم کیا ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔