مغربی بلوچستان :انٹیلی جنس سربراہ ہلاک

853

اسلامک روولیوشنری گارڈ انٹیلی جنس چیف علی موسوی کو مغربی بلوچستان کے علاقے زاہدان میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے،ایرانی حکام نے ان کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔

خبررساں ادارے کے مطابق ہنگاموں کے دوران صوبہ سیستان و بلوچستان کے انٹیلی جنس کمانڈر سید علی موسوی سینے میں گولی لگنے سے زخمی ہوئے جہاں انہیں فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا پر وہ زخموں کے تاب نا لاتے ہوئے ہلاک ہوگئے ہیں-

واضع رہے آج نماز جمعہ کے بعد مقامی افراد نے زاہدان کے مرکزی جیل کے سامنے مظاہرہ کیا، جس میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی تھی ذرائع کے مطابق مظاہرہ ایرانی فوج کے ایک آفیسر کے خلاف ہورہا تھا جنہوں نے مغربی بلوچستان کے ساحلی شہر چابہار میں ایک بلوچ لڑکی کو مبینہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

علاقائی ذرائع کے مطابق ایرانی فورسز کے فائرنگ سے درجنوں مظاہرین جانبحق و زخمی ہوئے ہیں جبکہ حکام نے دو افراد کے ہلاکت کی تصدیق کردی ہے-

حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ مظاہرین مسلح تھے جنہوں نے مظاہروں کے دوران زاہدان میں 3 پولیس تھانوں پر حملہ کیا اور زاہدان کے دیگر مختلف 16 تھانوں پر مظاہرین کی جانب سے فائرنگ بھی کی گئی شہر کے کچھ علاقوں میں مظاہرین نے ٹائروں اور کچرے کے ڈبوں کو آگ لگا دی ہنگامہ خیز کارروائیوں کے تسلسل میں ایک فائر انجن، ایک ایمرجنسی اسٹیشن اور بعض دیگر مقامات کو آگ لگا دیا گیا-

اسلامک کارڈز کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ ہنگاموں کے بعد سیکورٹی فورسز نے حالات کو قابو کرکے علاقے کا کنٹرول سمبھال لیا ہے جبکہ واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی جاری ہے-