حالیہ بارشوں سے مرکزی شہر کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں گیس و بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے معمولات زندگی ٹھپ ہوکر رہ گئی۔
دارالحکومت کوئٹہ میں 11 روز بعد سوئی گیس کی فراہمی بحال کردی گئی۔ بولان کے علاقے میں بی بی نانی پل سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے سوئی گیس پائپ لائن بھی ٹوٹ کر بہہ گئی تھی جس کے باعث کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں سوئی گیس کی فراہمی معطل ہوگئی تھی۔
سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے 11 روز بعد ایک لائن کی بحالی کا کام مکمل کرلیا گیا ہے جس کے بعد کوئٹہ میں سوئی گیس بحال کردی گئی ہے تاہم شہری بجلی کی بحالی کے منتظر ہیں۔
بلوچستان میں مون سون کی حالیہ بارشوں میں جہاں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے وہی بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوچکا ہے اور ایک ہفتے سے کوئٹہ اور دیگر اضلاع کو بجلی کی سپلائی معطل ہے۔
مختلف اضلاع کو نیشنل گریڈ سے بجلی فراہم کرنے والے 220 کے وی کے گیارہ ٹاور سیلابی پانی میں بہہ گئے یا پھر گرگئے جس کے باعث گذشتہ چھ دنوں سے کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بجلی کا بحران ہے جس سے صارفین مشکلات سے دوچار ہیں۔
کیسکو حکام کے مطابق متاثرہ ٹاوروں کی مرمت اور بحالی کا کام شروع ہوچکا ہے اور امکان ہے کہ جلد بولان کے راستے متاثرہ اضلاع کو بجلی کی سپلائی شروع ہوجائے گی۔
خیال رہے کہ بلوچستان کو اس وقت 1350 میگا واٹس کی ضرورت ہے جبکہ اس سے قبل بلوچستان کو 750 میگا واٹس بجلی فراہم کی جارہی تھی لیکن حالیہ بارشوں کے بعد یہ بجلی کم ہوکر صرف 250 میگاواٹس رہ گئی ہے جو ڈیرہ غازی خان سے براستہ لورالائی کوئٹہ گریڈ تک پہنچائی جارہی ہے۔