کوئٹہ دھرنا مذاکرات، وفاقی وزراء کی قائم کمیٹی کا اجلاس منعقد

317

کوئٹہ دھرنے میں مذاکرات کے بعد قائم کردہ کمیٹی کا پہلا اجلاس منعقد ہوا-

اسلام آباد وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی زیر صدارت جبری گمشدگی اور لاپتہ افراد کے حوالے سے قائم کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ، وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ، وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت شازیہ مری، وفاقی وزیر برائے بحری امور فیصل سبزواری اور سینیٹر کامران مرتضیٰ شریک تھے-

کمیٹی نے اجلاس میں جبری گمشدگیوں کے حوالے سے میٹنگ میں آئی جی اسلام آباد پولیس، ڈی آئی جی بلوچستان، ڈی آئی جی سندھ کو بھی مدعو کیا گیا۔ وفاقی وزراء کی کمیٹی لاپتہ افراد کے حوالے پیش رفت پر اجلاس کرینگے-

کمیٹی نے گذشتہ دنوں کوئٹہ میں لاپتہ افراد کے لواحقین کے ساتھ مزاکرات کے بعد آج اُنھیں اجلاس میں مدعو کیا جہاں لاپتہ افراد کی لواحقین کی جانب سے پروفیسر منظور بلوچ، اور لاپتہ ڈاکٹر دین محمد کی بیٹی و وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی رہنماء سمی دین بلوچ نے اجلاس میں شرکت کی-

یاد رہے درجنوں بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین کوئٹہ میں گونر ہاؤس کے سامنے دھرنا دئے ہوئے تھیں جہاں 50 روزہ دھرنے اور احتجاج کے بعد گذشتہ ماہ وفاقی وزراء کے ایک کمیٹی نے لواحقین سے مذاکرات کرتے ہوئے دھرنا ختم کردیا تھا-

لواحقین کے مطابق وفاقی وزراء کے کمیٹی نے انکے مطالبات پر پیش رفت کا وعدہ کیا ہے جس کے بعد لواحقین نے اپنا طویل دھرنا مؤخر کردیا، اس دؤران وزیر قانون نے کوئٹہ دھرنے کے شرکاء کا دھرنا ختم کرنے اور کمیٹی پر اعتماد کرنے پر شکریہ ادا کیا-

سمی بلوچ کے مطابق وفاقی حکومت کی کمیٹی سے بہت امیدیں ہیں جس کی وجہ سے دھرنے پر بیٹھے لاپتہ افراد کے لواحقین نے کوئٹہ میں جاری دھرنا ختم کردیا تھا، اجلاس کے میزبان وزیر قانون نے بتایا لاپتہ افراد کے لواحقین کو خصوصی دعوت دی گئی تاکہ پتہ چل سکے کہ کیسز کی نوعیت کیا ہیں-

اس دؤران اسلام آباد سے لاپتہ صحافی مدثر محمود نارو کے والدین بھی اجلاس میں شریک ہوئے اور بیٹے کی گمشدگی کے حوالے سے کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے-

اجلاس کے بعد وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہو گی کہ آئندہ جبری گمشدگیوں کے کیسسز میں کمی ہو اور اس ناسور سے نجات ملے اور جو لاپتہ شخص مل سکتے ہیں ان تک رسائی ممکن ہو-

سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کہنا تھا ہماری کوشش ہے کہ آئندہ جبری گمشدگیوں کا سلسلہ رک سکے ہمیں لاپتہ افراد کے لواحقین کے دکھ اور درد کا پورا احساس ہے ہم نیک نیتی کے ساتھ اس مسئلے پر آگے بڑھنا چاہتے ہیں-