حکومت سیلاب متاثرین کی بحالی میں ناکام ہے – انجمن تاجران بلوچستان

295

انجمن تاجران بلوچستان کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ حکومتی بے حسی کے باعث بلوچستان میں سیلاب سے جانی نقصانات زیادہ ہوئےہیں

انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ  نے حالیہ و سیلاب بارشوں سے تباہ کاریوں پر دیگر تاجر رہنماؤں کے ہمراہ کوئٹہمیں پریس کانفرنس صحافیوں کو تفصیلات سے آگاہ کیا

کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انجمن تاجران بلوچستان کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حالیہ بارشوں سے بلوچستان بھرکے مختلف اضلاع میں تباہی مچائی ہے حکومت کی نااہلی اور سستی کی وجہ سے لوگوں کے جان مال کو کافی نقصانات ہوئے ہیںبروقت انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے زمینی راستہ بولان فروٹ منڈی جگہ جگہ بند ہے اور لوگوں کو آنے جانے میں کافی مشکلات کاسامنا ہے

انجمن تاجران بلوچستان کے ذمہ داران کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے کروڑوں روپوں کے فروٹ سبزیاں کھڑے کھڑےسڑ گئے کاروباری حضرات اور زمیندار طبقہ کے اربوں کھربوں کے نقصانات ہوئے اور سیلاب کا پانی پورے بلوچستان میں آج تک جگہجگہ کھڑی ہے اور حکومت کھڑی پانی کو نکالنے کیلئے کوشش بھی نہیں کررہی

انہوں نے کہا کہ پورے بلوچستان میں اشیاء خوردنوش نایاب ہوگئے ہیں اور قیمتیں آسمان سے باتیں کررہے ہیں آٹے کی قیمت کہیںزیادہ ہوگیا ہے اور بجلی پورے بلوچستان کی طرح کوئٹہ شہر میں بھی نہیں ہے گیس کی فراہم بھی ممکن نہیں ہوسکی ہے

تاجروں کا کہنا تھا کہ گیس کی عدم فراہمی کے باعث ایل پی جی کے کاروباری عیاشیاں کررہے ہیں، پورے بلوچستان خصوصاً کوئٹہشہر میں ایل پی جی کی قیمتیں بڑھائی گئی ہیں آمدورفت کے تمام ذرائع بند ہیں حکومت صرف اور صرف دعووں تک محدود ہے

کوئٹہ تاجروں کا کہنا ہے کہ پندرہ روز سے اب تک نہ گیس بحال ہے نہ بجلی بحال ہے، نہ خوراک کی اشیا میسر ہے شہر میں معمولاتزندگی ٹھپ ہوکر رہ گئی ہے

انجمن تاجران بلوچستان کے رہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ حکومت صرف فوٹو سیشن اور بیانات تک محدود ہے عوام کا احساس تکنہیں وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد سے جلد کوئٹہ میں بجلی گیس خوراک کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے نا کامصوبائی حکومت کی کارکردگی آج تک بلوچستان کے عوام اور تاجر برادری کو نظر نہیں آرہا ہے اور صرف دعووں تک محدود ہے