بلوچستان میں موسمیاتی تبدیلوں شدید بارشوں اور سیلاب کے بعد صحت کی صورتحال شدت اختیار کررہی ہیں بارشوں سے پیدا ہونے والے مختلف قسم کے بیماریوں نے بلوچستان کو جھگڑ لیا ہے-
بلوچستان کے سیلاب زرہ علاقوں میں ایک روز کے دوران ملیریا کے 3600، کیسز سمیت مختلف امراض کے 6 ہزار سے زائد کیسزرپورٹ ہوئے ہیں، ضلع نصیر آباد سمیت سیلاب سے متاثر علاقوں میں وبائی امراض تیزی کے ساتھ پھیلنے لگے ہیں-
بلوچستان میں سیلاب بارشوں سے متاثرہ علاقے شدید قسم کی بیماریوں کا آماج گاہ بن رہے ہیں تاہم ان علاقوں میں ادویات کی عدم موجودگی کی باعث امراض پر قابو پانا مشکل ہورہا ہے جبکہ روڈ بہہ جانے اور زمینی رابطے منقطع ہونے کے باعث بڑے شہروں کی جانب علاج کے لئے سفر کرنا بھی مشکل ہوگیا ہے۔
واضع رہے مون سون بارشوں اور سیلاب سے بلوچستان کے تمام 35 اضلاع متاثر ہوئے بارشوں اور سیلاب سے 325 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ان متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھوٹ پڑنے سے ایک ہفتے کے دوران ڈینگی، اسہال، ہیضہ، ملیریا، آنکھوں اور جلد کے انفکیشن، سانس کی بیماروں سمیت دیگر امراض کے 38 ہزار زائد کیسز رپورٹ ہوئے-
صوبے میں سیلاب سے تباہ ہونے والے مکانات کی تعداد 72ہزار سے زیادہ ہیں جن میں سے 20ہزار قریب مکانات مکمل جبکہ 52 ہزار مکانات جزوی طور پر متاثر ہوئے ہیں جبکہ گذشتہ ایک مہینے سے زائد عرصے کے دوران 700 سے زائد بنیادی صحت کی مراکز اور رورل ہیلتھ سینٹرز تباہ ہوئے ہیں-