وڈھ: آڑنجی میں زندگی معمول سے کٹ کر رہ گئی

355

ضلع خضدار کے تحصیل وڈھ کا علاقہ حالیہ بارشوں سے شدید، متاثر مکینوں کا حکومت سے امداد کی اپیل کردی۔

تحصیل وڈھ کے علاقے آڑینجی کے مختلف یونینز کے نومنتخب کونسلران و سیاسی عمائدین نے وڈھ پریس کلب میں پریس کانفرنس خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ حالیہ مون سون بارشوں اور سیلابی ریلوں نے آڑینجی اور ان کے متصل علاقوں کراڑو، کانڈارو سمیت دیگر علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی مچاہی ہوئی ہے-

پریس کلب میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کونسلران کا کہنا تھا کہ 70 ہزار سے زائد آڑینجی کے آبادی کے %80 لوگ تباہ کن بارشوں سے شدید متاثرہیں شدید بارشوں 1500 سے زائد مکانات گرگئے ہیں متاثرین کھولے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں مختلف علاقوں میں مکانات کے گرنے سے خواتین بچوں سمیت 7 افراد جان بحق جبکہ 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں-

انہوں نے کہا کہ تباکن بارشوں سے رہ جانے والے مکانات رہائش کے قابل نہیں ایک ماہ گزرنے کے باوجود آڑینجی کے تمام رابطہ سڑکیں بند ہے صوبائی حکومت فوری طور پر اب تحصیل آڑینجی کو آفت زدہ قرار دیکر لوگوں کے لیے ریلف آپرشن شروع کرے-

تحصیل آڑینجی کے کونسلران کا کہنا تھا کہ راستہ بند ہونے کی وجہ سے خضدار وڈھ بیلہ تک لوگوں کو سفر کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے جبکہ سڑکوں کے بند ہونے کی وجہ پورے علاقے میں خوراک اور ادویات کی قلت پیدا ہوگئی ہیں۔

انہوں نے کہا بارشوں سے زرعی بندات کھڑی فصلیں زرعی مشینری طوفانی ریلوں کی نظر ہوگئے ہیں متاثرہ علاقوں میں گیسٹرو، ڈائریا کی بیماری پھیلنے سے کئی افراد متاثر ہیں لیکن انتظامیہ اور محکمہ صحت کی خاموشی کسی بڑے سانحے کو جنم دیگی جبکہ سیلابی ریلوں میں مالداروں کے سینکڑوں مال موشیاں ریلوں بہہ گئے ہیں اور ہزاروں مال مویشی بیمار ہوچکے ہیں-

سیاسی عمائدین کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ متاثرہ لوگوں کو ریلف فراہمی کےلئے آنیوالے پرائیویٹ این جی اوز کو متاثرین کی امداد سے روک رہی ہے اور انتظامیہ کا موقف ہے کہ آڑینجی میں اتنا نقصان نہیں جتنا واویلا مچایا جارہا ہے اس بیان میں حقیقت جو روندا گیاہے اسکی ہم مذمت کرتے ہیں انتظامیہ اور دیگر حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ متاثرہ علاقوں کے لیے خود جاکر سروے کریں تاکہ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے-

پریس کانفرنس میں رہنماوں نے صوبائی حکومت اور مقامی انتظامیہ کے اقدامات کو ناکافی قرار دیا انہوں صوبائی وفاقی حکومتوں کے اداروں این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے اور فلاحی تنظیموں سے اپیل کہ انسانیت کے بیناد پر ان کے علاقوں امداد کاروائی شروع کرے صوبائی حکومت آڑینجی سمیت دیگر علاقوں کو آفت زدہ قرار دیکر آڑینجی اور ان کے متصل علاقوں میں متاثرین کو ٹینٹس خوراک پہنچائے-

انہوں نے کہا کہ زمینداروں کے نقصانات کا ازالہ زرعی بندات کےلیے ڈوزر گھنٹوں کی منظوری اور ان کے رابطہ سڑکوں کو فوری بحال کیا۔

جائے پریس کانفرنس دوران کونسلران نے کمشنر قلات ڈویژن سے اپیل کہ وڈھ اسسٹنٹ آفس میں وڈھ کے تمام یونین سیکٹریز زراعت آفس کے آفیسران کو وڈھ میں بیٹھنے کا پابند کریں کہ ان سیلاب متاثرین کے نقصانات کے لیے آنیوالے فارمز کی فوری تصدیق جبکہ فارم میں کھوتونی کی شرط ختم کرکے ان کے مشکلات کو حل کیے جائے-

پریس کانفرنس میں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ لوگوں کے اموات کے واقعات سامنے آنے کے باوجود سرکار کی طرف انکی داد رسی نہیں ہورہی انہوں نے کہا کہ کہ اگر صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ ان کے متاثرہ علاقوں ریلف آپرشن شروع نہیں کرتی تو وہ متاثرین کے ساتھ ملکر شدید احتجاجی راستے کو اپنائیں گے ۔