بلوچستان کے علاقے ڈیرہ مرادجمالی میں پٹ فیڈر کینال میں شگاف پڑنے سے بابا کوٹ اور صحبت پور میں درجنوں دیہات ڈوب گئے۔
اس کے علاوہ مچھ میں تیز بارش کے بعد اونچے درجے کے سیلاب کی اطلاعات ہیں اور سیلابی ریلہ کوئٹہ سکھر مرکزی شاہراہ سے گذر رہا ہے جس سے ٹریفک کی روانی معطل ہے جب کہ فورٹ منرو کے قریب مرکزی شاہراہ پر کئی کلومیٹر قطاریں لگ گئیں اور سڑک کا ایک حصہ بہہ گیا۔
ہرنائی میں بھی پہاڑوں سے آنے والے سیلابی ریلے مضافاتی علاقوں میں داخل ہوگئے جس سے ہرنائی کا بلوچستان بھر سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔
ادھر موسیٰ خیل میں 5 روز میں سیلابی ریلوں میں7 ہزار سے زائد مویشی بہہ گئے، کوہ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں طوفانی بارشوں سے ندی نالوں میں اونچے درجے کا سیلاب آگیا، سوراب میں شدید بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی اور نشیبی علاقے زیر آب آگئے، راجن پور میں سیلابی پانی نے فاضل پور ریلوے ٹریک بھی توڑ دیا، نصیر آباد، جعفر آباد میں 2 روز سے جاری بارشوں سے متاثرین کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے، متاثرین کھلے آسمان تلے امداد کےمنتظر ہیں۔
علاوہ ازیں ڈیرہ اسماعیل خان بھی بارشوں اور سیلابی ریلوں کی لپیٹ میں ہیں اور چشمہ کنڈل روڈ ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا ہے۔