سندھودیش روولیوشنری آرمی کے ترجمان سوڈھو سندھی نے 11 اگست یوم بلوچستان کے موقع پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ کا برصغیر ہند پر سو سالہ سامراجی قبضہ رہا جس کے خلاف برِصغیر میں ایک صدی پر محیط طویل آزادی کی جنگ چلتی رہی۔ دوسری جنگِ عظیم میں کمزور ہونے اور برِصغیر میں جاری مزاحمت کے بعد برطانوی سامراج نے یہاں سے انخلاء کا فیصلہ کیا لیکن جاتے جاتے اپنی وفادار پنجابی آرمی کے زیر نگرانی پاکستان جیسی اپنی ایک ایجنٹ اور دلال ریاست کا قیام کرتا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے 11 اگست 1947 میں بلوچستان کی آزادی ڈکلیئر کی اور بلوچستان سمیت تمام پرنسلی اسٹیٹس کو یہ اختیار دیا کہ وہ اپنی مرضی کا فیصلہ کریں۔ تب قلات (بلوچستان) کے ایوانِ اعلیٰ اور ایوانِ زیریں دونوں نے بلوچستان کو آزاد ملک رکھنے کا فیصلہ کیا لیکن 27 مارچ 1948 کو پاکستانی فوج آزاد بلوچستان کے دارالحکومت قلات میں اپنی ٹینکوں کو لیکر داخل ہوئی ، قلات پر حملہ کیا اور بلوچستان پر بندوق کے زور پر قبضہ کیا۔
ترجمان نے کہا کہ تب سے بلوچستان کی جنگِ آزادی ایک بار پھر اپنے زور و شور سے جاری ہے اور ہمارا یقین ہے کہ جس طرح برطانوی سامراج سے مزاحمت کر کے بلوچوں نے آزادی حاصل کی تھی بلکل اسی طرح پاکستان جیسی ناکارہ ریاست اور پنجابی فوج سے بھی لڑ کر ایک دن بلوچستان دنیا کے نقشے پر دوبارہ ایک آزاد ملک بن کر اُبھرے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قبضے کے خلاف سندھ اور بلوچستان کی جنگِ آزادی کا محاذ اور دشمن (پنجاب سامراج) مشترکہ ہے۔
اس لیے سندھی قوم اپنے بلوچ بھائیوں کے ساتھ ہر محاذ پر اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔