بلوچستان: بارشوں اور سیلابی سیلابی ریلوں کی تباہ کاریاں جاری

318

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارشوں اور سیلابی ریلوں کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ گذشتہ شب طوفانی بارشوں نے لہڑی اور سبیکے گرد و نواح میں تباہی مچا دی ہے۔

لہڑی ندی میں دو لاکھ کیوسک سےزائد پانی جمع ہوگیا درجنوں دیہات سیلابی ریلے کی لپیٹ میں آگئے۔ ہزاروں افراد بے گھر ہو کرکھلے آسمان تلے بے یار و مددگار زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے۔

سیلابی ریلے سے تحصیل لہڑی کے  نصف درجن سے زائد دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے تلی اورچانڈیہ گاؤں بھی سیلاب کی لپیٹ میں آ گئے ہیں۔

دوسری جانب ڈیرہ بگٹی میں شہر اور نواحی علاقوں میں بارشوں کے سبب نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔

کوہ سلیمان سے اونچے درجے کا سیلاب مشرقی علاقوں کی جانب بڑھنے لگا ہے۔

لیویز نے بتایا کہ توبہ اچکزئی میں 6 مقامات پر اونچے درجے کا سیلاب گذر رہا ہے، یہاں ایک گاڑی سیلاب میں بہہ گئی تاہم مسافرمحفوظ رہیں۔

حسار سیلابی ریلے میں ایک شخص بہہ گیا جس کی تلاش جاری ہے، جبکہ توبہ اچکزئی میں گزشتہ شب ریلے میں بہہ جانے والے دوافراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔

لیویز حکام نے کہا ہے کہ قلعہ عبداللہ میں تین دنوں کے دوران سیلابی ریلوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 8 ہوگئی ہے۔

بلوچستان میں جاری بارشوں اور سیلاب کے باعث مزید 11افراد جاں بحق، اموات کی تعداد 199جبکہ زخمیوں کی تعداد 81 ہوگئیصوبے میں 19ہزار سے زائد مکانات بھی متاثر ہوچکے ہیں۔

محکمہ پی ڈی ایم اے بلوچستان کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اتوار کو موسیٰ خیل سے 10جبکہ قلعہ عبداللہ سے ایک اموات کیتصدیق ہونے کے بعد اب تک جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 199ہوگئی ہے جبکہ ڈیرہ بگٹی میں تین افراد کے زخمی ہونے کے بعدمجموعی طور پر زخمی ہونے والوں کی تعداد 81ہوگئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق قلعہ عبداللہ میں 30مکانات مکمل جبکہ 15 جزوی طور پر متاثر ہوئے ہیں جبکہ کوہلو میں 10 مکانات مکمل اور 15 جزوی طور پر متاثر ہوئے اسی طرح ڈیرہ بگٹی میں بھی پانچ مکانات مکمل طور پر تباہ ہوگئے جس کے بعد صوبے میں سیلاب اوربارشوں کے باعث تباہ ہونے والے مکانات کی تعداد 19 ہزار 762 ہوگئی ہے ان میں سے 5107مکمل جبکہ 14 ہزار 660 جزوی طور پرمتاثر ہوئے ہیں۔

محکمہ پی ڈٖی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق صوبے میں سیلاب کے باعث 1 لاکھ 7ہزار 377 مویشی ہلاک، 690 کلو میٹر روڈ اور 18 پل تباہ ہوچکے ہیں۔رپورٹ کے مطابق سبی، دکی، موسیٰ خیل میں سیلابی صورتحال رہی جبکہ قلعہ عبداللہ، کوئٹہ، سبی، کوہلو کےمختلف علاقوں میں مزید امدادی سامان بھی روانہ کردیا گیا ہے۔