بلوچستان ضلع کوہلو سے تعلق رکھنے والے فنکار و بلوچی شاعر سکندر خان رند، سازیگر رضا خان مری، بلوچی فنکار وزیر خان مری، طبلہ نواز مری، پائندہ خان مری، نواز مری، استاد حوران مری و دیگر ناڑی سوری اور بلوچی فنکاروں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ مہنگائی کے باعث ہمارا گزر بسر نہیں ہوپا رہا سرکاری سطح پر دادرسی نہ ہونے کی وجہ سے ہم اپنے بچوں کو پڑھانے سے بھی قاصر ہو چکے ہیں۔
انہوں کہا کہ اگر سرکاری سطح پر شاعروں اور فنکاروں کی حوصلہ افزائی کے لئے فنڈنگ یا امداد فراہم کی جاتی ہے تو وہ کمیٹی ممبر عارف بگٹی کی کرپشن کے نظر ہو جاتے یا پھر قریبی رشتے داروں اور یاری دوستی کے درمیان بانٹ دئیے جاتے ہیں پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے غریب شاعر و فنکاروں کو محروم رکھا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں کورنا فنڈز کے مد میں ہر شاعر و فنکار کو 45 ہزار فراہم کیے گئے جوکہ کمیٹی ممبر عارف بگٹی کی کرپشن کے نظر ہو گئے اس کے علاؤہ عارف بگٹی نے رقم اپنے رشتے داروں اور یاری دوستی کے درمیان بانٹ دئیے ہیں جبکہ کوہلو سے تعلق رکھنے والے تمام شاعر و فنکاروں کو حکومت کی طرف سے فراہم کی گئی رقم سے محروم رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے آج ہم احتجاجی پریس کانفرنس کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عارف بگٹی کی رکنیت ختم کرکے انہیں کمیٹی ممبر سے فوری طور پر ہٹایا جائے اور ان سے پیسے واپس لیکر اصل حقداروں کے درمیان تقسیم کیے جائے، بلوچستان ضلع کوہلو سے تعلق رکھنے والے بلوچی شاعر و فنکاروں نے وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو، وزیر کھیل و ثقافت عبدالخالق ہزارہ، صوبائی وزیر تعلیم و ایم پی اے کوہلو میر نصیب اللہ خان مری، سیکٹری کھیل و ثقافت اصغر عرفان، ڈپٹی کمشنر کوہلو قربان مگسی و دیگر احکام بالا سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری بےروزگاری اور تکلیف کو سمجھ کر ہم پر ہونے والے ناانصافیوں کا نوٹس لیا جائے اور سرکاری سطح پر ہماری دادرسی کیا جائے، ہمارے بچوں کو فن و ثقافتی اداروں میں ایڈجسٹ کرکے انہیں سکالرشپ فراہم کیے جائے تاکہ دوسروں کو خوش رکھنے کے ساتھ ہمیں بھی زندگی خوشی سے بسر کرنے کا موقع ملے۔
انہوں کہا کہ اگر سرکاری سطح پر ہماری دادرسی نہیں کی گئی تو مجبوراً اپنے سازو سامان لیکر وزیر کھیل و ثقافت کے دفتر کے سامنے نظر آتش کرینگے۔