بولان میں فوجی آپریشن کا آغاز

1552
فائل فوٹو

بلوچستان کے علاقے بولان میں پاکستان فوج کی جانب سے آپریشن کا آغاز کیا گیا ہے، پاکستان فوج کے پیدل دستے مختلف علاقوںمیں پیش قدمی کررہے ہیں جبکہ انہیں فضائی کمک بھی حاصل ہیں۔

ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ بولان، ہرنائی اور کوئٹہ سے متصل مختلف علاقوں زرغون، میژداری، جمبرو میں فورسز کی جانب سےآج صبح سے پیش قدمی کی جارہی ہے۔

آپریشن میں بڑی تعداد میں فورسز کی پیدل و گاڑیوں پر مشتمل دستے حصہ لے رہے ہیں جبکہ فوجی ہیلی کاپٹروں کو علاقے میںدیکھا گیا ہے تاہم تاحال کسی قسم کے جانی نقصانات کی اطلاعات نہیں ہیں۔

حکام کیجانب سے اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا گیا ہے۔

گذشتہ روز پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے نوشکی میں دو روز تک جاری رہنے والی فوجی آپریشن کے حوالےسے بیان جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ آپریشن میں بی آر اے سے تعلق رکھنے والے دو بلوچ آزادی پسند مارے گئے ہیں۔

تاہم بی آر اے کے ترجمان سرباز بلوچ نے ان دعوؤں کو رد کرتے ہوئے بتایا کہ بی آر اے کے کسی ساتھی کو کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔

دیگر بلوچ آزادی پسندوں کیجانب سے تاحال اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں ہوا ہے جبکہ مصدقہ ذرائع نے ٹی بی پی بتایا کہپاکستان فوج نے ڈرون میزائل حملے سے آپریشن کا آغاز کیا۔ علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ دو بڑی نوعیت کے دھماکے سنیں گئے اوربعدازاں گن شپ ہیلی کاپٹروں نے آپریشن کو وسعت دی۔