کوئٹہ: جبری گمشدگیوں کیخلاف احتجاج جاری

338

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کیجانب سے احتجاج جاری ہے۔ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاج کو 4636 دن مکمل ہوگئے۔

اظہارِ یکجہتی کرنے والوں میں پشتونخواہ میپ کے سینئر رہنما قادر آغا، حبیب آغا، سلیمان اور دیگر مکتبہ فکر کے لوگ شامل تھے۔

اس موقع پر وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ اس ریاست کا دامن بلوچ اور پشتون خون کے چھینٹوں سے داغدار ہیں، جس سے نفرتیں بڑھ گئی ہیں جیسے ختم کرنے کیلئے وقت درکار ہے، پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کی بلوچ پشتون نسل کشی اور کارروائیوں اور سازشوں میں کوئی فرق نہیں ہے، اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کوئی بھی نوزائیدہ حکومت بلوچ اور پشتون سے کیسے وفادار ہو سکتا ہے جب وہ مقتدرہ قوتوں کی آشیرباد سے کرسی سنبھالتا ہے، بلوچ اور پشتون کا قاتل یہاں کی مقتدرہ ہے،
قابض ریاست اپنی پوری فوجی ، سویلین اور سیاسی طاقت سے بلوچ قومی شناخت کو مٹانے پہ لگے ہوئے ہیں اور پر امن جدوجہد کو کاؤنٹر کرنے کی پالیسیوں پہ گامزن ہیں،