پسنی: غیر قانونی ٹرالرنگ کی وڈیو بنانے پر طالب علم ہراساں

377

بلوچستان کے ساحلی علاقے پسنی میں غیر قانونی ٹرالر کی ویڈیو بنانے اور محکمہ فشریز پسنی کی رویہ پر تنقید کی بنیاد پر چربندن کے طالب علم ساجد عمر کو ذہنی مریض ظاہر کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے-

علاقی لوگوں کے مطابق کل سے ہمیں زور دیا جارہا ہے کہ ہم سماجی رابطوں کی ویب سائٹس میں یہ بات پھیلائیں کہ ساجد عمر ایک ذہنی مریض ہے۔

انکا کہنا ہے کہ غیر قانونی ٹرالرنگ کے پیچھے طاقت ور ادارے اور لوگ ملوث ہیں یہ سب کچھ انکوائری سے بچنے کے لیے کیے جارہے ہیں-

پسنی کے ماہیگروں نے بلوچستان بھر کے طالب علموں کو اپنے اس ساتھی طالب علم کی آواز بننے کی اپیل کی ہے –

ذرائع کے مطابق چربندن کے طالب علم کو محکمہ فشریز اہلکاروں کی طرف سے ہراساں کرنے کی کوشش کی جارہی ہے –

طالب علم عمر ساجد کے مطابق انہیں گرفتار کرنے کے لیے دو ویگو گاڑیاں آئی لوگوں کی کثیر تعداد کی موجودگی میں وہ وایس چلے گئے –

انہوں نے کہا کہ میں کبھی کبھار اتوار کے روز اپنے والد کے ساتھ سمندر میں جاتا ہوں- یہ سمندر ہمارا ہے ہمیں اسکی حفاظت کرنا چاہیے –

انہوں نے کہا کہ غیر قانونی ٹرالرنگ نے سمندر کو نقصان پہنچایا ہے –

دوسری جانب حق دو تحریک نے اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حق دو تحریک چربندن کے عوام اور نوجوان کے ساتھ ہیں، اس حوالے سے پسنی کا ایک گروہ جو گذشتہ 18سال سے ماہی گیروں پر ظلم کرتا رہا ہے، وہی گروہ ٹرالرز سے بھتہ خوری میں بھی ملوث ہیں، اس لیے مافیاز کا ترجمان بننے کی کوشش کررہے ہیں –

انہوں نے کہا کہ ہم ماہیگروں کے ساتھ کھڑے ہیں –