سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر اور دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کے درمیان 44 ارب ڈالر میں فروخت کا معاہدہ طے پاگیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ٹوئٹر نے ایلون مسک کی 54.20 ڈالر فی شیئر میں خریدنے کی پیشکش قبول کرلی ہے معاہدے کے بعد ایلون مسک ٹوئٹر کے واحد سب سے بڑے شیئر ہولڈر بھی بن گئے۔
رپورٹس کے مطابق یہ اب تک کسی بھی پرائیویٹ کمپنی کو خریدنے کا سب سےبڑا سودا ہے۔
تاہم ٹوئٹر خریدنے کے بعد ایلون مسک کا بیان بھی سامنے آگیا جس میں ان کا کہنا ہے کہ ‘آزاد تقریر ایک فعال جمہوریت کی بنیاد ہے اور ٹوئٹر ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے جہاں مستقبل کے اہم معاملات پر بحث کی جاتی ہے’۔
یاد رہے کہ گزشتہ اتوار کو امریکی کمپنی ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کو خریدنے کی پیشکش پر ٹوئٹر کے 11 رکنی بورڈ کی میٹنگ ہوئی تھی، جس میں کمپنی کو خریدنے کے حوالے سے ایلون مسک کی پیشکش پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق اس پیشکش پر بات چیت گزشتہ ہفتے تک غیر یقینی دکھائی دی لیکن پھر ہفتے کے آخر میں مسک نے ٹوئٹر کے شیئر ہولڈرز کو اپنی پیشکش کی مالیاتی تفصیلات کے ساتھ آمادہ کیا جس کے بعد معاہدے میں تیزی آئی۔
بعد ازاں دباؤ کا شکار ٹوئٹر نے کمپنی کو مجوزہ 54.20 ڈالرز فی حصص کی قیمت پرفروخت کرنے کے لیے ایلون مسک کے ساتھ بات چیت شروع کی اور پیر کے روز یہ ڈیل فائنل ہوگئی۔
ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے ایلون مسک نے کہا کہ ‘میں بھی نئے فیچرز شامل کرکے ٹوئٹر کو پہلے سے بہتر بنانا چاہتا ہوں جبکہ صارفین کے اعتماد کو بڑھانے کے لیے اوپن سورس الگورتھم کو بنانا ہے’۔