جبری لاپتہ حفیظ بلوچ منظرعام پر آگئے

712

طالب علم حفیظ بلوچ نصیر آباد ڈیرہ مراد جمالی پولیس کے تحویل میں ہے – فیملی ذرائع

بلوچ طلباء کونسل کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق رواں سال خضدار سے جبری گمشدگی کے شکار قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے طالب علم حفیظ بلوچ کو منظر عام پر لایا گیا ہے۔

حفیظ بلوچ سے انکے لواحقین نے ڈیرہ مراد جمالی کے پولیس تھانے میں ملاقات کی۔ حفیظ بلوچ کے دوستوں کے مطابق پولیس کی جانب سے حفیظ پر غیر سنجیدہ نوعیت کے کیس دائر کیے گئے ہیں تاہم ڈیرہ مراد جمالی پولیس انتظامیہ کی جانب سے اس بارے تاحال کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا ہے-

یاد رہے حفیظ بلوچ کو رواں سال 8 فروری کو خضدار سے تین نقاب پوش مسلح افراد اغواء کرکے اپنے ہمراء لے گئے تھے انکے دوستوں کا الزام ہے کہ حفیظ بلوچ کو پاکستانی فوج کے ایک میجر مرتضٰی کے کہنے پر فورسز اہلکاروں نے لاپتہ کیا تھا۔

حفیظ بلوچ کے اغواء کے خلاف گذشتہ ماہ سے احتجاجوں کا سلسلہ بلوچستان اور پنجاب کے بڑے شہروں میں جاری ہے، بلوچ کونسل اسلام آباد کے جانب سے ایک طویل احتجاجی کیمپ اسلام آباد پریس کلب کے سامنے جاری رہا-

بلوچ کونسل اسلام آباد نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ حفیظ بلوچ کو پولیس تحویل میں دیا گیا ہے تاہم ہم اب بھی انکے باحفاظت بازیابی کا مطالبہ جاری رکھے ہوئے ہیں کہ جب تک انہیں رہا نہیں کیا جاتا ہے۔