نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کی رحلت کو بلوچ قوم پرستی کی سیاست کے لئے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ہے-
این ڈی پی ترجمان کے بیان کے مطابق بلوچ بلوچستان کے سیاست کے اندر ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ بزرگ سیاستدان کی حیثیت سے جانے جاتے تھے ان کی جانے سے سیاست کا ایک اور باب بند ہوگیا۔
ترجمان نے کہا کہ اگر بلوچستان کے اندر سیاسی تاریخ کو دیکھا جائے تو بی ایس او جیسی تنظیم کے پہلے چیئرمین شپ کی اعزاز ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کو حاصل ہے اور اسی طرح وہ نیپ کے زمانے میں نیشنل عوامی پارٹی کے ٹکٹ سے پاکستان کے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوکر 73ء کے آئین پر دستخط نہ کرکے نواب خیر بخش مری کے موقف اور نظریے کی تائید کرنے والے رہنماء بن گئے تھیں-
ترجمان این ڈی پی کے مطابق اگر سیاست کی داؤ پیچ، اتار چڑھاؤ کو دیکھا جائے تو ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ بلوچ قوم پرستی کی سیاست میں ایک متزلزل رہنماء کے طور پر جانے جائیں گے ان کی سیاست میں بہت سے نشیب و فراز آتے رہے ہیں لیکن انہوں نے سیاست میں ہمیشہ سادگی کو اپناتے رہے۔
ترجمان نے کہا کہ جب بھی بلوچ سیاست کے اندر سیاسی سادگی کی بات کی جائے گی تو ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کا نام ضرور لیا جائے گا۔
نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کی اچانک رحلت پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں اور ان کے خاندان سے دلی تعزیت کرتے ہیں کہ اللہ پاک ان کے خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔