پنجگور میں حالت تاحال کنٹرول میں نہیں ہیں ضلعی انتظامیہ نے بروز جمعہ کرفیو نافذ کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کیا جائے۔
ضلعی انتظامی سربراہ نے اپنے ایک جاری کردہ اعلامیہ میں کل بروز جمعہ عوام کو گھروں میں رہنے کی اپیل کی ہے۔
انکا کہنا ہے کہ عوام غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کریں جوں ہی معاملات میں بہتری آئے گا تو اس بابت انہیں آگاہ کردیا جائے گا۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق عوام کے گھروں میں رہنا انکے اپنے مفاد میں ہے عوام ضلعی انتظامیہ کی اپیل کو سنجیدگی سے لیں تاکہ وہ نقصانات سے محفوظ رہ سکیں دریں۔
دریں اثناء پولیس کی بی ڈی ایس ٹیم نے چتکان کے علاقے سے دو راکٹ گولوں کو بھی ناکارہ بنادیا جو رہائشی آبادی پر آکر گرے تھے۔
پنجگور میں ابھی تک حالات غیر تسلی بخش بتائے جارہے ہیں چتکان ایریا سے وقفے وقفے سے فائرنگ کی آوازیں آرہی ہیں۔
خیال رہے کہ چوبیس گھنٹے قبل ایف سی کیمپ پر بی ایل اے مجید برگیڈ کے حملہ آوروں نے دھاوا بول کر کیمپ کے بڑے حصہ پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
بی ایل اے ترجمان کے مطابق اس حملے میں سو سے زیادہ فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
دوسری جانب فورسز دعویٰ کررہے ہیں کہ انہوں نے حملہ آوروں کو پسپا کردیا ہے جبکہ مقامی ذرائع اس بات کی تصدیق کررہے ہیں کہ تاحال حملہ آوروں اور ایف سی اہلکاروں کے درمیان شدید نوعیت کی جھڑپیں جاری ہے۔
گن شپ ہیلی کاپٹروں نے ایف سی کیمپ میں آج شدید بمباری بھی کی ہے تاہم ان بمباری میں لگتا ہے حملہ آور محفوظ رہے ہیں۔