نوشکی : انتظامیہ کا حملہ آوروں کی لاشیں دینے سے انکار

1229

بلوچستان کے ضلع نوشکی میں گذشتہ دنوں ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملہ کرنے والے افراد کی لاشیں دینے سے انتظامیہ انکار کررہی ہے۔

ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا دو فروری کو حملہ کرنے والے بی ایل اے کے فدائین کی لواحقین اپنے پیاروں کی لاشیں آبائی علاقوں میں لے جاکر تدفین کرنا چاہتے ہیں لیکن نوشکی انتظامیہ لاشیں دینے سے انکاری ہے۔

لواحقین نے ٹی بی پی کو بتایا کہ اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر، ایس ایچ او، اور دیگر حکام سے رابطہ کیا گیا لیکن مذکورہ افراد مختلف بہانے بناکر لاشوں کو لواحقین کے حوالے نہیں کررہے ہیں۔

لواحقین کا مزید کہنا تھا کہ لاشوں کو شرف کے ساتھ تدفین کرنا ہمارے روایات کا حصہ ہیں جبکہ پنجگور میں حملہ کرنے والے فدائین کی لاشیں اُسی روز لواحقین کے حوالے کی گئی تاہم نوشکی انتظامیہ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کررہی ہے۔

خیال رہے دو فروری کی رات نوشکی اور پنجگور میں بیک وقت ایف سی ہیڈکوارٹرز پر شدید نوعیت کے حملے کیے گئے جن کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی۔

بی ایل اے ترجمان جیئند بلوچ نے بعد ازاں تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ نوشکی حملے میں بی ایل لاے مجید بریگیڈ کے نو اور پنجگور میں سات فدائین نے حصہ لیا۔

نوشکی حملہ آوروں میں سے ایک کا تعلق نوشکی ہی سے ہیں جس شناخت میرین جمالدینی کے نام سے ہوئی جس نے بارود سے بھری گاڑی ایف سی ہیڈکوارٹرز کے مرکزی گیٹ پر اُڑا دی تھی جبکہ دیگر کا تعلق بلوچستان کے مختلف علاقوں سے ہیں۔