بلوچستان کے ضلع نوشکی میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل جبکہ ایک نوجوان کو اغواء کرکے اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔
فائرنگ کا واقعہ دو روز قبل نوشکی کے علاقے تازینہ کے مقام پر پیش آیا ہے جہاں جانبحق ہونے والے شخص کی شناخت علی جان کے نام سے ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ شخص پیشے کے لحاظ سے دکاندار تھا جنہیں مسلح افراد نے دکان کے اندر فائرنگ کرکے قتل کیا ہے۔
ذرائع بتارہے ہیں کہ قاتلوں کا تعلق سرکاری حمایت یافتہ گروہ سے ہے، تاہم قتل کے محرکات تاحال معلوم نہیں ہوسکے۔
نوشکی سے ہی اطلاعات ہیں گذشتہ روز مذکورہ گروہ سے تعلق رکھنے افراد نے نوشکی زرین جنگل میں ایک گلہ بان محمد نور مینگل کے گھر پر دھاوا بول کر اس کے کمسن بیٹے حبیب کو اغواء کرکے اپنے ساتھ لے گئے جبکہ ساتھ ہی انہوں نے درجن سے زیادہ بھیڑ بکریاں بھی اپنے ساتھ لے گئے۔
خیال رہے کہ بلوچ قوم پرست حلقے متواتر الزام عائد کرتے ہیں پاکستانی فوج اور خفیہ ایجنسیوں نے بلوچستان میں سینکڑوں کی تعداد میں مسلح جھتے تشکیل دی ہوئی ہے جو بلوچوں کے اغواء، قتل سمیت متعدد سماجی برائیوں میں ملوث ہیں اور فورسز نے انہیں مکمل چھوٹ دی ہوئی ہے۔