گوادر دھرنا اختتام پذیر، بیشتر مطالبات پر عملدرآمد کی یقین دہانی

717

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں اپنے مطالبات کی حق میں بلوچستان حق دو تحریک کا دھرنا آج 33ویں روز اختتام پذیر ہوا –

آج وزیر اعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو، صوبائی وزیر ظہور بلیدی، سید احسان شاہ اور ڈپٹی کمشنر گوادر نے دھرنے میں آکر اسٹیج پر نوٹیفکیشن مولوی ہدایت الرحمان بلوچ کے حوالے کیے-

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے شرکاء کے سامنے تسلیم کیے گئے تمام مطالبات پڑھ کر سنائے –

حکومت اور دھرنا منتظمین میں ٹرالرنگ کے روک تھام کے لئے اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ سمندر میں محکمہ فشریز اور ماہیگیروں کا مشترکہ ٹیم نگرانی کرے گا –
نان ٹیچنگ ٹیچرز، شراب خانوں سے متعلق مطالبات پر عملدرآمد کے علاوہ ماہیگروں کے لیے ایک پیکچ، ایکسپریس وے متاثرین کی معاوضے جلد ادا کرنے کی یقین دہانی کے ساتھ ساتھ سرحدی کاروبار اور غیر ضروری چیک پوسٹوں سے متعلق ایک مہینے کی مہلت حکومت نے مانگی ہے-

اس موقع پر وزیر اعلیٰ قدوس بزنجو نے دھرنا شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے تمام مطالبات تسلیم کیے گئے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ ہم یہاں سے ایک ساتھ اٹھ کر گھروں کو جائیں گے، جس پر شرکاء نے انکار کر دیا –

اس کے بعد وزیر اعلیٰ پنڈال میں گئے تاہم حسین واڈیلہ نے کہا کہ بعد نماز مغرب مولوی ہدایت الرحمان بلوچ شرکاء سے خطاب کرینگے –