حق دو بلوچستان تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان نے جمعرات کے روز بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے تحصیل اورماڑہ کا دورہ کیا –
اس موقع پر انہوں نے مقامی ماہی گیروں کے ایک استقبالیہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان، یہاں کے وسائل سمیت سی پیک ہماری ملکیت ہیں کوئی بھی طاقت ور اب ہم سے ہمارے وسائل نہیں لوٹ سکتا-
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ قدوس بزنجو سُن لیں ہم تین ماہ بعد دس لاکھ سے زائد لوگ کوئٹہ میں جمع کررہے ہیں جب تک بلوچستان میں چیک پوسٹوں کا خاتمہ اور سمندر میں غیرقانونی ٹرالنگ کا خاتمہ نہیں ہوتا ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ غیرقانونی ٹرالنگ کی شکل میں ہمارے ماہی گیروں پر ایک حملہ آور مافیا مسلط کردیاگیا ہے جنھوں نے ہمارے سمندر کو لوٹ مار کا شکار بنادیا ہے گذشتہ پندرہ سالوں سے کلمت کے سمندر کو غیرقانونی شکار کے ذریعے صاف کردیاگیا تھا اور آج پندرہ سال بعد کلمت کے ماہی گیر وہاں بڑی تعداد میں جھینگا کا شکار کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غریبوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈا کردیے گئے اُنھیں تباہ کردیاگیا لیکن اب یہ ظلم ختم ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ صوبہ کے وسائل ہمارے ہیں بلوچستان ہمارا ہے ،سی پیک ہمارا ،ساحل سمندر ہمارا ہے گوادر پورٹ بھی ہمارا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اورماڈہ شہر یہاں کے مقامی لوگوں کا ہے یہ کسی کی زاتی ملکیت نہیں ہے آج کے بعد پاکستان نیوی اگر ایک چاردیواری بھی تعمیر کریگا تو اُسے اورماڑہ کے لوگوں کو پوچھنا ہوگا بصورت دیگر ہم تعمیر ہونے والی چاردیواری کو تھوڑ دینگے۔