بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی انفارمیشن سیکریٹری دل مرادبلوچ نے نومبر 2021 کا تفصیلی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مہینے بلوچستان کے طول و عرض میں پاکستانی فوج کی بربریت و سفاکیت شدومد کے ساتھ جاری رہی۔ لگ بھگ پچاس سے زائد فوجی آپریشنوں اور چھاپوں میں پاکستانی فوج نے 65 سے زائد افراد کو حراست میں لے کرجبری لاپتہ کیا۔ 14 افرادقتل ہوئے۔ 14 میں سے پاکستانی فوج نے ایک زیرحراست شخص کو قتل، ایک سرمچار جھڑپ میں شہید اور ایک بچے کو پاکستانی فوج نے اپنی گاڑی سے کچل دیا۔ دو زیر حراست افراد کوسی ٹی ڈی نے لسبیلہ کے علاقے حب ساکران میں قتل کر دیا جنہیں ایک ماہ قبل حراست میں لیا گیا تھا۔ مغربی بلوچستان میں رہائش پذیر مشرقی بلوچستان کے دو افراد کوآئی ایس آئی کے ایجنٹوں نے قتل کیا۔ سات افرادکے قتل کے وجوہات سردست معلوم نہ ہوسکے۔ 6 افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں۔
گچک کے علاقے میں جاری تباہ کن آپریشن میں دیگر مظالم کے علاوہ 24 سے زائد افراد کو فوج نے حراست میں لے کر ٹارچرسیلوں میں منتقل کیا۔ انہیں کئی روز تک اذیت رسانی کے بعد رہا کر دیا گیا۔ گچک کے 24 افراد جبری افراد کے کل تعداد میں شامل نہیں۔ اس مہینے پاکستانی فوج کے ٹارچرسیلوں سے 19 افراد بازیاب ہوئے۔
دل مراد بلوچ نے کہا کولواہ کے جنوب مشرقی پہاڑی سلسلوں میں آباد ہزاروں لوگوں کو پہلے ہی اپنے آبائی علاقوں سے جبری بیدخل کرکے فوجی کیمپوں کے قرب وجوار بسنے پر مجبور کیا جا چکا ہے۔ نومبر کے مہینے میں انہی پہاڑی سلسلوں پر یلغار کرکے اکادکا لوگوں کو حراست میں لے کرجبری گمشدگاں کے فہرست میں اضافہ کیا گیا۔ ان میں ایک خاندان لعل بخش کا تھا جسے بچوں سمیت نامعلوم ٹارچرسیل منتقل کیا گیا جن میں ان کی بیوی اور بیٹی بھی شامل ہیں۔ انہیں اذیت کا نشانہ بنانے کے بعد ایک گھر میں قید کر لیا گیا ہے جہاں سے انہیں باہر نکلنے، بات کرنے یا کسی رشتہ دار سے ملنے کی اجازت نہیں ہے۔
دل مراد بلوچ نے کہا موجودہ دنیا میں کوئی بھی ایسا خطہ، ریاست نہیں جہاں دن کی روشنی اور آنکھوں کے سامنے ایک ریاست کی باقاعدہ فوج انسان اور انسانی حقوق کے ساتھ ایسی کھلواڑ کر رہا ہو۔ مہذب معاشروں میں ایسی بربریت و سفاکیت کی داستانیں فلمی یا افسانوی معلومات ہوتے ہوں گے۔ اس جدید دور میں انسانوں کےساتھ قرون وسطیٰ سے بدتر مظالم روا رکھے جاتے ہیں جو آج کے دور میں جانوروں کے ساتھ بھی نہیں کیا جاتا۔
انہوں نے کہا بلوچستان کو ایک چھاؤنی میں تبدیل کیا گیا ہے۔ پنجگور کے وسیع علاقے گچک کے لوگوں کی نقل و حمل پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ راشن اور ادویات لانے کے لیے شام تک واپس گھر آنے کی ضمانت کے ساتھ فوجی کیمپ سے باقاعدہ رجسٹریشن کروانی پڑتی ہے۔ مہمانوں کے لیے بھی پیشگی اجازت اور مکمل کوائف درج کروانے پڑتے ہیں۔
ذیل میں تمام واقعات روزنامچے کی صورت میں تفصیل سے درج ہیں ۔
1 /نومبر 2021
۔۔۔ پنجگور کے علاقے خدابادان میں چھاپہ مارکر پاکستانی فوج نے مسعود ولد مقبول احمد کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا ۔
۔۔۔ کوئٹہ کے علاقےہزار گنجی میں نامعلوم افرادنے فائرنگ کرکے خان محمد ولدسوب خان لانگو کوقتل کردیا،قتل کے محرکات معلوم نہ ہوسکے۔
۔۔۔ کیچ کے کولواہ میں پاکستانی فوج نے اشرف ولد بائیان سکنہ کنری کولواہ کو تنزلہ بنگلہ کیمپ میں بلاکروہاں حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
02 /نومبر 2021
۔۔۔خاران میں پاکستانی فوج (ایف سی )کی گاڑی میں چینچی رکشے میں تصادم ہوا ہے۔فوج نے رکشے کے مالک حیب اللہ سیاپاد اور اس کے بھائی صاحب داد اور صلاح الدین کو ایف سی نے حراست میں لے کرکیمپ منتقل کردیا۔ ذرائع کے مطابق ان میں صلاح الدین بینائی سے محروم شخص ہے۔
۔۔۔ کیچ کے علاقے دشت کاشاپ کے گاؤں کو پاکستانی فوج نے محاصرے میں آپریشن کاآغازکردیاہے ،لوگوں کے آمدورفت پرپابندی ہے۔اسی گاؤں کے بنیادی مرکزصحت پرپاکستانی فوج قبضہ کرکے اسے کیمپ میں تبدیل کرچکاہے ۔
۔۔۔کیچ کے علاقے منداور دشت کے درمیانی پہاڑی سلسلے میں کتریز، ننکارو، بانسر، کلکور، سہریں کوہ، شالویگ، گیشتان اورکنٹانی کے مقام پرپاکستانی فوج نےوسیع پیمانے پرآپریشن کاآغازکردیاہے ۔
03/نومبر 2021
۔۔۔گوادرسے پاکستانی فوج کے ہاتھوں 3جولائی 2015کوجبری لاپتہ شاعرعظیم دوست بلوچ کے دادی اماں اپنے پوتے کے طویل انتظارکادردساتھ لیے وفات پاگئیں ۔
۔۔۔لسبیلہ کے علاقے حب چوکی ساکران روڈ لاسی فارم ہاؤس کے قریب ندی کنارے جھاڑیوں سے ایک 28 سالہ نامعلوم شخص کی کئی روز پرانی اورناقابل شناخت مسخ شدہ لاش برآمدہوئی ۔
۔۔۔کیچ کے کلگ وکائی سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں دوماہ قبل جبری لاپتہ ازام ولد محمد بخش ٹارچرسیل سے بازیاب ہوگئے ۔
04/ نومبر 2021
۔۔۔کوئٹہ بلوچستان یونیورسٹی ہاسٹل سے پاکستانی فوج نے نوشکی سے تعلق رکھنے والے دو طالب علم سہیل احمد ولد لعل محمد اور صفی عرف آغا کوحراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کیا گیا۔
05/ نومبر 2021
۔۔۔پنجگور کے علاقے گڈگی کیلکور سے پاکستانی فوج نےایک گھر پر چھاپہ مارکر عاصم ولد ملنگ کو حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔ آواران کے علاقے جاہو کے رہائشی میاداد ولد رسول بخش کوپاکستانی فوج نے حب سے حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔ میاداد حب علاج کے لیے آئے تھے۔
۔۔۔مستونگ سے چار سال قبل پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ عقیل احمد سکنہ کلی بہرام ٹارچرسیل سے بازیاب ہو گئے۔
06/نومبر 2021
۔۔۔نوشکی سے پاکستانی فوج نےدوسگے بھائی بہروز اور نوبہارولد سرور کو حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا ۔
۔۔۔ ہرنائی کے علاقے شاہرگ سے پاکستانی فوج نے دو افراد علی نواز ولد المر اور گزین ولد شاہنواز کو گھر پر چھاپہ مارکر حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا ۔
۔۔۔لسبیلہ کے علاقے حب چوکی سے پاکستانی فوج نے کوئٹہ پولیٹکنک کالج کے دوطلبا زبیر زہری ولد سراج احمد اور عدنان مینگل ولد خدا بخش
کو حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔کوئٹہ میں نامعلوم مسلح افرادنے فائرنگ کرکے ڈاکٹر امیردین مری کوقتل کردیا،محرکات معلوم نہ ہوسکے۔
۔۔۔کیچ کے علاقے کولواہ میں پاکستانی فوج نے بابیک ولد روزی سکنہ کولواہ جَت کوتنزلہ بنگلہ کیمپ بلاکرحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔واضح رہے کہ فوج نے 29 اکتوبر کوبابیک کے دوجوان چرواہے بیٹے کواسی فوجی کیمپ میں بلاکرجبری لاپتہ کردیاتھاجنہیں چنددنوں تک اذیت رسانی کے بعدرہاکردیا تھا۔
07/نومبر 2021
۔۔۔کیچ کے علاقے تمپ کے پہاڑوں سے دوافراد کمالان ولد فدا اورچاکر ولد محمد اسلم کی لاشیں برآمدہوئے ،محرکات معلوم نہ ہوسکے ۔
۔۔۔ کیچ کے علاقے مندسے پاکستانی فوج نے تین نوجوان باسط ولد لشکران، سلمان ولد عبدالرسول اور گلزار سکنہ مند کو حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔ تینوں نوجوان اپنے دیگر دوستوں کے ہمراہ پکنک منانے مند کے پہاڑی علاقے کترینز گئے تھے۔
۔۔۔ نوشکی کے علاقے سردار الہی بخش ماککی میں پاکستانی فوج نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سردار فاروق ولد سردار الہی بخش، حافظ محمود ولد ولد سردار الہی بخش، سلیمان ولد حاجی کمال، شعیب ولد حاجی کمال خان اور ربانی ولد محمد عظیم کوحراست میں لے جبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔مشکےکے مختلف علاقے اسپیت، پوھان، جانی ، دار بندمیں پاکستانی فوج نے وسیع پیمانے پرآپریشن کاآغازکردیا،اس آپریشن میں فوج کے مقامی آلہ کارڈیتھ سکواڈبھی شامل ہے ۔
08/نومبر 2021
۔۔۔کیچ کے علاقے تمپ کوہاڑ کے رہائشی ناکونبی بخش ولد رحمت کوپاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے ایجنٹوں نے مغربی بلوچستان کے علاقے ہونگ میں قتل کردیا ۔ناکونبی بخش فوجی بربریت سے متاثر ہوکر اپنے آبائی علاقے سے ہجرت کرکے اس وقت مغربی بلوچستان میں رہائش پزیر تھا۔
۔۔۔لسبیلہ کے علاقے حب چوکی سے پاکستانی فوج نے ایک طالب علم اسلم بلوچ سکنہ الہ آباد ٹاؤن حب چوکی کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔کیچ کے علاقے کولواہ میں ایک فوجی آپریشن کے دوران شہیدسخی بخش کے آخری آرام گاہ کی بے حرمتی کرتے ہوئے اسے توڑ دیا ۔
09/نومبر 2021
۔۔۔لسبیلہ کے علاقے حب چوکی سے پاکستانی فوج نے ایک طالب علم بلال زہری سکنہ زہری ضلع خضدار کو حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔خضدارمیں پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ہاتھوں جعلی انکاؤنٹر میں رضا محمد (رزو) ولد واحد بخش اور حیات ولد نصیب سکنہ پیراندر ضلع آواران کے نام سے ہوئی ہے۔دونوں جہدکارتھے اورکچھ عرصہ قبل سرنڈر ہوچکے تھے ۔لگ بھگ ایک مہینے تک جبری لاپتہ رکھنے کے بعد ایک جعلی مقابلے میں قتل کردیا۔
۔۔۔ پنجگورسے 28 اکتوبر کوپاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ احسان فوجی ٹارچرسیل سے کو بازیاب ہو گئے ۔
۔۔۔آواران کے علاقے جاہومیں پاکستانی فوج نے چار افراد کیچو ولد کریم بخش ، اعظم ولد کریم بکش، وحید ولد عومر اور صادق ولدعومر کوباغ کے کیمپ میں بلاکروہاں سے جبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔لسبیلہ کے علاقے حب چوکی سے پاکستانی فوج نے جھاؤسستگان کے نوجوان رہائشی تنزیب ولدغلام قادرکوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
11/نومبر 2021
۔۔۔مشکےسے پاکستانی فوج نے دو سگے بھائی محمد عیسیٰ اور عبدالحق سکنہ پروارکوحراست میں لےکرجبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔ڈیرہ بگٹی سے پاکستانی فوج نے عبدالوہاب بگٹی کو گھر پر چھاپہ مارکر حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔ پنجگور سے پاکستانی فوج نے دو افراد راشد حسین ولد واحد بخش اور سجاد ولد لال بخش کو حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔مشکے سے پاکستانی فوج نے دس سالہ بچہ امداد، انور ولد محمود ، حسین ولد گاجی خان ، نصیر ولد یوسف اور امداد ولد یوسف کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا ، نصیر اور امداد سگے بھائی ہیں۔
12/نومبر 2021
۔۔۔کوئٹہ کے علاقے کلی نوحصار سے ریگی ناصران کے مقام سے تین افراد کی مسخ شدہ لاشیں ملی ہے۔ جن کی تاحال شناخت نہ ہوسکی ہے۔
۔۔۔کوئٹہ سے 28اگست کوپاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ نوجوان نورجان بلوچ کی گرفتاری بہاولپور میں ظاہر کی گئی۔
13/نومبر 2021
۔۔۔کیچ کے علاقے کولواہ میں پاکستانی فوج کے ساتھ جھڑپ میں سرمچارشاہ میر بلوچ شہیدہوئے ۔
۔۔۔کیچ کےعلاقے کولواہ میں جتّ، سکگ، بلورکے گاؤں میں پاکستانی فوج نے آپریشن کرکے لوگوں کوتشددکانشانہ بنایا،گھرگھرتلاشی لی ۔اس آپریشن میں زمینی فوج کوگن شپ ہیلی کاپٹروں کی مددبھی حاصل ہے ۔
15/نومبر 2021
۔۔۔دالبندین کے علاقے کلی خدائے رحیم سے پاکستانی فوج نے ایک گھرپرچھاپے مارکرگل حسن سیاپاد ولد اللہ بخش حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔گوادرسے 18 جولائی 2021 کو پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ داد بخش ولد محمدکوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
16/نومبر 2021
۔۔۔آواران کے علاقے جھل جھاؤ کے مختلف گاؤں میں پاکستانی فوج نے وسیع پیمانے پرآپریشن کاآغازکردیاہے ۔ اس آپریشن میں فوج نے ایک درجن سے زائد افراد گرفتاری کرکے آرمی کیمپ منتقل کیے۔جنہیں شدیداذیت رسانی اورتشددکے بعدرہاکردیاگیا۔
۔۔۔ لسبیلہ کے علاقے حب چوکی میں پاکستانی فوج سے وابستہ ملٹری ایجنسی کے اہلکاروں نے بلوچ صحافی اور شاعر سرباز وفا کے گھر پر چھاپہ مارا اور ان کی بیوی اور بچوں سے متعلق باز پرس کی۔گھر میں ان کی بیوی اور بچوں کی عدم موجودگی پر دیگر خواتین کی تصاویر لیں اور ان کے بچوں کے بارے میں درست معلومات فراہم نہ کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکی دی۔ گذشتہ تین سال سے سرباز وفا کا اہل خانہ جھاؤ سے جبری نقل مکانی کا شکار ہوکر ھب چوکی میں رہائش پذیر ہے یہاں بھی انھیں پاکستانی فوج جبر کا نشانہ بنا رہی ہے۔
۔۔۔کیچ کے علاقے جمک سے لے کر گورکوپ تک پاکستانی فوج نے فوج کشی کی۔ پٹاول کور، کیلکور کے جم ِشیپ ،سیراگ کور اور گرینی کورکے علاقے آپریشن کے زدمیں ہے۔موبائل نیٹ ورک بندکیے گئے ہیں ۔
۔۔۔کیچ کے علاقے کولواہ کے مختلف گاؤں سے پاکستانی فوج نے شاپکول سے دو خاتون برپی زوجہ لال بخش اور ان کی بیٹی نہال بنت لال بخش کوحراست میں لے کرکیمپ منتقل کیاگیاجہاں ان پرتشددکی گئی اس کے بعدانہیں ابھی تک ایک گھرمیں قیدکررکھاہے ،خاتون برپی کے دوکمسن بیٹے چرواہے 7سالہ یارو ولد لال بخش، 9 سالہ شوکت ولد لال بخش سکنہ شاپکول اور بارہ سالہ لال بخش ولد بابل سکنہ شاپکول کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔ زیریں کولواہ کے علاقے بل سے متصل پہاڑی سلسلے بلگور سے دشو ولدکریمو اور صادق ولد تیمور سکنہ بل کولواہ اور اسی علاقے سے صادق نامی شخص کے جوانسال بیٹے جبکہ پیرمحمد ولد قادر بخش اور بدل ولد روشن سکنہ گودری کولواہ کو شاپکول میں قائم کیمپ بلاکر وہاں سے حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا ۔
۔۔۔ آواران کےعلاقے جھاؤ کلاتو سے پاکستانی فوج نے تین افراد امام ولد منظور ، وحید ولد ہاشم اور سعید احمد ولد ہاشم کو حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
17/نومبر 2021
۔۔۔نوشکی کے رہائشی جمیل احمد ولد عبد سلام بادینی کوپاکستانی فوج نے بلوچستان یونیورسٹی کوئٹہ کے مین گیٹ سے22اکتوبرکو پاکستانی فوج نے حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔آواران کے علاقے تیرتیج کے رہائشی اخلاق احمد ولد نواز علی کو آپسر کیچ چیک پوسٹ سے پاکستانی فوج نے حراست میں لے کر بعد جبری لاپتہ کردیا۔
18/نومبر 2021
۔۔۔لسبیلہ کے علاقے حب چوکی میں پاکستانی فوج گاڑی سے موٹر سائیکل کو کچل دیا جس کے نتیجے میں ایک بچہ اور نوجوان موقع پر ہلاک ہو گئے ۔
19/نومبر 2021
۔۔۔ کیچ کے علاقے آبسرسے پاکستانی فوج نے پنڈل ولد دلمراد سکنہ تربت آسکانی بازار کو حراست میں لے کر بعدجبری لاپتہ کردیا ہے۔
پنڈل ماضی میں شاپکول میں رہائش پزیر تھا تاہم فوجی آپریشن کی بناء پر شاپکول سے ہجرت کرکے اس وقت تربت آسکانی بازار میں رہائش پزیر ہیں اور انہیں فوج نے اس وقت ان کے رشتہ داروں کے گھر سے حراست میں لےکر لاپتہ کیا جب وہ اپنے آبائی علاقے میں رشتہ داروں سے ملنے گئے تھے۔
۔۔۔پنجگورکے علاقے گچک لوہڑی سے پاکستانی فوج نے لیاقت ولد محمد رحیم آوارکوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
20/نومبر 2021
۔۔۔ مغربی بلوچستان کے علاقے پیشن میں مند کیچ کے باشندے نادل ولد غلام محمد کوپاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے ایجنٹوں نے فائرنگ کرکے قتل کردیا ۔
۔۔۔خضدارکے علاقے شاشان ہوٹل خضدار سے 6 اکتوبر 2021 کو پاکستانی فوج نے طارق ولد نظام الدین کو حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔کوئٹہ کے علاقے کیچی بیگ سریاب سے پاکستانی فوج نے رب نواز ساتکزئی کو ان کے گھر سے حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
21/نومبر 2021
۔۔۔مستونگ میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے محمد خان ابابکی سمیت چارافرادکوقتل کردیا۔محرکات معلوم نہ ہوسکے۔
۔۔۔مشکے کے علاقہ رندک سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ انورولدمحمودکو فوج نے دوران حراست قتل کرکے لاش ورثاکے حوالے کی ۔فورسز نے ایک ماہ قبل انور ولد محمود نامی شخص کو حراست میں لیکر نامعلوم جگہ منتقل کردیا تھا ۔اس دوران ورثا ء کو سختی سے منع کردیاگیاتھا کہ وہ انور کے فورسز کے ہاتھوں گرفتاری کی خبر شائع نہیں کریں گے ۔اگر خبر آئی تو وہ اسے قتل کردیں گے ورثا خوف کے مارے خاموش ہوگئے ۔گذشتہ رات فورسز نے انور کے ورثا کو بلاکر اس کی نعش انکے حوالے کردی ۔لواحقین کا کہنا ہے کہ شہید انور کے بڑے بھائی غفور دیگر تین رشتہ داروں باپ بیٹے زہری خان ولد جمعہ اور امداد ولد زہری خان ،رشید ولد فتح محمد کو گرفتار کرنے بعد فورسز نےلاپتہ کردیاہے ۔جو تاحال لاپتہ ہیں۔
22/نومبر 2021
۔۔۔پنجگورکےگچک سے پاکستانی فوج نے محمود ولد بندو، واحد بخش ولد خداداد ، واحد ولد بہارو ، نظام ولد ولی محمد ، شیرجان ولد نورا ، حمل ولد واحدبخش ، زہیر ولد سلیم اور منظور ولد الہی بخش ،محمد جان ولد لال بخش، نواز ولد محمد جان، امتیازولد خدا داد ، سکنہ سیاہ دمب گچک ظفر ولد نور محمد، ملا عبدالمالک ولد ملا ولی محمد، برکت ولد ملا عبدالمالک، جہانزیب ولدملا عبدالمالک اور گلاب ولد حسین سکنہ گچک کرک ڈل،قادر بخش ولد واجداد، حکیم ولدقادربخش ، علی جان ولد محمدسکنہ سندات گچک ،امان اللہ ولد عبدالصمدسکنہ لوہڑی گچک کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔ جن میں گلاب ولد حسین اور امان اللہ ولد عبدالصمد رہا کردیے گئے جبکہ دیگر تاحال فوجی حراست میں ہیں۔
۔۔۔کولواہ کے مغربی پہاڑی سلسلے مادگ کور، ھیکان کور اور گزی کور کے علاقے میں پاکستانی فوج نے وسیع پیمانے پرآپریشن کاآغازکردیاہے ۔
23/نومبر 2021
۔۔۔ خضدار سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ ہونے والے مرتضیٰ زہری بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ چکے ہیں ۔
۔۔۔ پنجگور کے نواحی علاقے بالگتر میں پاکستانی فوج سے آپریشن ،فوج بڑے پیمانے پرگولہ باری کررہاہے ۔
۔۔۔ خاران کے علاقے لجے میں پاکستانی فوج نے کشمیر ولد دینا محمد حسنی کے گھر پر کا چھاپہ مارکر خواتین و بچوں کو شدید ذہنی و جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
۔۔۔بالگترکے علاقے لوپ میں پاکستانی فوج نے بلوچ نیشنل موومنٹ کے کارکن اسلام مراد کے گھر پر چھاپہ مارا۔فوجیوں نے گھر کے خواتین، اسلام مراد کے بھائی اور چچازاد کو زد و کوب کیا اور گھر میں کھڑی موٹر سائیکلیں جلا دیں۔ فوجی اہلکاروں نے اس موقع پر اسلام مراد کے بھائی کی حاملہ بیوی پر تشدد کیا اور انھیں اغواء کرنے کی کوشش کی ،خواتین کی مزاحمت کی وجہ سے فوجی اہلکار ان کی اہلیہ کو اغواء نہ کرسکے۔
24/نومبر 2021
۔۔۔کیچ کے علاقے مندمہیر میں ناصر علی ولد ھاشم علی کے گھر پر فرنٹیئر کورپس (ایف سی) نے جبری قبضہ کرکے وہاں کیمپ قائم کیا ہے ۔
۔۔۔آواران کےعلاقے جھاؤ کلاتو سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں اسی ماہ کے 16 تاریخ کوجبری لاپتہ تین افراد امام ولد منظور ، وحید ولد ہاشم اور سعید احمد ولد ہاشم کو ٹارچرسیل سے بازیاب ہوگئے ۔
۔۔۔ کیچ کی علاقے مند میں پاکستانی فوج نے ڈیم پر ایک نئی چوکی قائم کی ہے۔
25/نومبر 2021
۔۔۔لسبیلہ کے علاقے حب چوکی پی ایس او گیس اسٹیشن سے پاکستانی فوج نے عامر ولد محمد اکبر سکنہ آواران تیرتیج حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔مذکورہ نوجوان تیرتیج آواران کا باشندہ ہے جو فوجی آپریشنوں سے تنگ آکر آواران سے ہجرت کرکے اس وقت خاندان سمیت حب چوکی میں رہائش پذیر ہیں۔
۔۔۔آواران کے علاقے جھل جھاؤ کے کارباری شخص علی نواز بلوچ کو پاکستانی فوج نے پیشی کے نام پر کیمپ بلا کر حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔ مستونگ کے علاقے کانک سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ طالب علم شفیع اللہ پاکستانی فوج کے ٹارچر سیل سے بازیاب ہوگئے ۔ شفیع اللہ لاء کالج شال کے طالب علم ہیں۔
۔۔۔پنجگورکے علاقے گچک سے پاکستانی فوج نے درے خان اوراس کے دوکمسن نواستے صنم بنت جمیل اور گزین ولد جمیل رہاکردیئے۔ درے خان اوردونوں کمسن بچے گذشتہ دو مہینے سے پاکستانی فوج کے عقوبت خانے میں قید تھے۔
۔۔۔گوادرکے علاقے سربندن کے رہائشی نوجوان سیف اللہ ولد مولابخش سکنہ سربندن گوادر نے بے روزگاری سے تنگ آکر خود کشی کرلی۔
۔۔۔پنجگورکے علاقے گچک میں پاکستانی فوج دس دنوں سے وسیع پیمانے پرسفاکیت جاری ہے ۔آج پاکستانی فوج نے چار افراد مصطفیٰ ولدخدابخش ، شیرجان ولدمصطفیٰ ، امیر ولد علی مراد ساکن کلری کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا ۔
۔۔۔آواران کے علاقے مشکے میں پاکستانی فوج کاآپریشن بڑے پیمانے پرجاری ہے ،مشکے کے مغربی پہاڑی سلسلے اسپیت، زُنگ، پتندر، دار ِ بنداورجانی شدیدآپریشن کے زدمیں ہیں ۔
26 /نومبر 2021
۔۔۔ کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ سے پاکستانی فوج نے بابر قمبرانی کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔ پاکستانی فوج کے ہاتھوں نصیر آباد سے جبری لاپتہ وہاب بگٹی،کراچی سے زبیر زہری ولد سراج احمد اور عدنان مینگل ولد خدا بخش بازیاب ہوئے ہیں۔
۔۔۔گوادرکے علاقے سے پسنی کے ریک پشت گاؤں کے باشندے نوجوان آدم ولد چار شمبے نےبے روزگاری سے تنگ آکر خود کشی کرلی۔
28/نومبر 2021
۔۔۔لسبیلہ کے علاقے حب چوکی سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں 8 نومبر2021کو جبری لاپتہ طالب علم اسلم سکنہ آلہ باد ٹاؤن حب ٹارچرسیل سے بازیاب ہوگئے ۔
29/نومبر 2021
۔۔۔کیچ کے علاقے تمپ مزن بند کے پہاڑی علاقوں میں پاکستانی فوج کی آپریشن جاری ہے ۔ فوج کو ہیلی کاپٹروں کی فضائی مدد کے علاوہ مقامی ڈیتھ اسکواڈ کی بھی مدد حاصل ہے۔ پاکستانی فوج نے موس ِ کور، اپس ِ گر، تگرد توک ، جالبار، کلمانی ، گدائی کور اور پنس کور کے علاوہ کئی ندیوں کے دہانوں پر مورچے قائم کیے ہیں۔
۔۔۔گوادرسے سی ٹی کے ہاتھوں گرفتارتین نوجوانوں عارف ولد در محمد اور عادل ولد نبی بخش سمیت ایک اورنوجوان (جس کانام معلوم نہ ہوسکا)کو رہا کردیا گیا۔
۔۔۔کیچ کے علاقے زامران کے مختلف گاؤں دشتک کومحاصرے میں لے کرآپریشن کاآغازکردیاگیاہے اورپہاڑی سلسلے میں بڑی تعدادمیں فوج داخل ہوگیاہے ۔
30/نومبر 2021
۔۔پنجگور کے علاقے چتکان سے پاکستانی فوج نے بہزاد دلاوری ولد برکت دلاوری کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔ خاران کے علاقے واپڈاروڑسے پاکستانی فوج نے نوشاد ولد حسن خان سیاپاد رند کوتشددکانشانہ بنانے کے بعد حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔فوج مذکورہ شخص کاموٹرسائیکل بھی اپنے ساتھ لے گئے ۔
۔۔۔پنجگورعلاقے گچک کو پاکستانی فوج نے مکمل محاصرے میں لے کر گچک کے داخلی اور خارجی راستوں کو آمدورفت کے لیے بند کردیا ہے۔فوج نے عوام کی تمام تر نقل و حمل پر پابندی عائد کردی ہے لوگ گھروں میں محصور ہیں ۔یہاں کے مکینوں کو نہ سفر کی اجازت ہے اور نہ ہی اپنے لیے راشن اور ادویات لانے کی اجازت ہے۔ اگر کسی کو راشن لانے کے لیے جانا ہو تو اسے کیمپ میں جاکر رجسٹریشن کروانی پڑتی ہے ۔اسے اس شرط پر شہر جانے کی اجازت دی جاتی ہے کہ وہ رات کو گچک واپس آئے گا۔ انھوں نے کہا اگر کوئی مہمان گچک آنا چاہئے تو اس کے میزبان کو اس کے مکمل کوائف فوجی کیمپ میں رجسٹر کروانے پڑیں گے تب ہی اسے گچک آنے کی اجازت ملے گی۔
۔۔۔ سبی سے پاکستانی فورسزکے ہاتھوں جبری طور پرلاپتہ نوجوان ٹنڈو ولد لیہو سکنہ سبزیاں سبی گوادر سے رہا ہوگئے۔