افغانستان میں مبینہ طور پر طالبان رہنما پہ ڈرون حملے کی اطلاعات ہیں جبکہ حملے میں جانی نقصان کے حوالے سے تاحال کوئی تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی ہے۔
کابل سے دی بلوچستان پوسٹ کے نمائندے کے مطابق حملے کا ہدف تحریک طالبان پاکستان کے رہنماء مولوی فقیر محمد تھے۔ جبکہ حملہ افغانستان کے صوبے کنڑ میں کیا گیا ہے۔
ملا فقیر محمد اشرف غنی کی دور حکومت میں بگرام جیل میں قید تھے اور طالبان کے کابل قبضے کے بعد طالبان نے انہیں رہا کیا تھا۔
ملا فقیر محمد کا شمار تحریک طالبان پاکستان کے سابق سربراہ بیت اللہ مسعود کے قریبی ساتھی اور ٹی ٹی پی کے بنیادی لوگوں میں ہوتا ہے۔
خیال رہےکہ افغانستان میں طالبان کی حکومت میں یہ پہلا ڈرون حملہ ہے جس میں طالبان رہنماء کو ہدف کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق آج شام کو ہونے والے اس حملے میں ڈرون نے ایک گھر اور اس کے مہمان خانے کو نشانہ بنایا ہے۔
ذرائع مزید بتارہے ہیں کہ اس سے قبل ٹی ٹی پی نے ڈیورنڈ لائن پہ کام کرنے والے فوجی اہلکاروں کو نشانہ بنایا ہے جس میں چار اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستانی حکام سے تحریک طالبان پاکستان سے ایک ماہ جنگ بندی کے خاتمہ کے بعد ٹی ٹی پی زیر کے کنٹرول علاقوں میں فورسز پر ایک بار پھر حملے شروع ہوئے ہیں۔