صحافی محمد زادہ آگرہ کا قتل: ڈی سی اور اے سی ملاکنڈ کی گرفتاری کا مطالبہ

300

صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے مالاکنڈ میں مقتول صحافی اور سوشل ورکر محمد زادہ آگرہ کی لاش جی ٹی روڈ پر رکھ کر احتجاج کیا جارہا ہے جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ شریک ہیں ،مظاہرین نے ڈی سی اور اے سی ملاکنڈ کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ مطالبہ پورا نہ ہونے تک کو نعش کو دفن نہیں کیا جائے گا۔

ادھر مالاکنڈ کی متحدہ ٹریڈ یونین نے تمام کاروباری سرگرمیوں کو معطل کر کے بازار بند کردیا ہے۔ اس سے قبل اعلان کیا گیا تھا کہ مقتول کی نماز جنازہ ساڑھے گیارہ بجے ادا کی جائے گی تاہم بعد میں مظاہرین نے مطالبات تسلیم نہ ہونے تک جنازہ سڑک پر رکھ کر احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

واضح رہے کہ سخاکوٹ سے تعلق رکھنے والے مقامی صحافی محمد زادہ آگرہ کو گزشتہ رات نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔ مقتول علاقے میں معاشرتی برائیوں کے خلاف موثر آواز اٹھانے کی شہرت رکھتے تھے۔ ان کی ڈی سی ملاکنڈ کی کھلی کچہری میں تقریر کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شئیر کی جا رہی ہے اور اسی ویڈیو میں سرکاری مشینری پر لگائے گئے مقتول کے الزامات کو ان کے قتل سے جوڑا جا رہا ہے۔

دوسری جانب وزیراعلی محمود خان نے سخاکوٹ میں صحافی اور سماجی کارکن محمد زادہ اگرہ وال کے قتل نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس خیبر پختونخوا سے واقعے کی رپورٹ طلب کی۔

وزیراعلی نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو ملاکنڈ کے ڈپٹی کمشنر اور سخاکوٹ کے اسسٹنٹ کمشنر کو عہدوں سے ہٹا کر او ایس ڈی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

جاری کیے گئے بیان کے مطابق وزیر اعلی نے قتل میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کے لیے اقدامات کی ہدایت کی اور کہا کہ واقعے میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے کسی صورت بچ نہیں سکتے۔