گذشتہ رات بلوچستان کے صنعتی شہر حب سے خفیہ اداروں نے ایک اور طالب علم کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے –
حب سے لاپتہ ہونے والے طالب علم کی شناخت اسلم بلوچ کے نام سے ہوئی ہے جو حب الہ آباد ٹاؤن کا رہائشی ہے –
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ ایک بار پھر شدت اختیار کرچکا ہے چند روز میں بلوچستان کے مختلف علاقوں سے دس سے زائد افراد جبری گمشدگی کا شکار ہوئے ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر افراد طالب علم ہیں –
بلوچستان کے شہر حب سے دو روز قبل دو دیگر طالب علم زبیر زہری و عدنان مینگل کو بھی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے حراست میں لیکر لاپتہ کردیا تھا جبکہ نوشکی سے بھی دو طالب علم جبری گمشدگی کا شکار ہوئے تھے –
چند روز میں بلوچستان سے جبری گمشدگی کا شکار طلباء کی تعداد 7 ہوگئی ہے جبکہ کراچی سے بھی تین افراد کی جبری گمشدگی کی اطلاعات ہیں –
حالیہ طلباء کے جبری گمشدگیوں کے خلاف بلوچستان میں طلباء تنظیموں کا احتجاجی تحریک جاری ہے تعلیمی اداروں سے طلباء کی جبری گمشدگی و فورسز چھاپوں کے خلاف طلباء نے جامعہ بلوچستان کا بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے –
دوسری جانب خضدار یونیورسٹی کے ہاسٹل سے فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا شکار شھمیر بلوچ و اسکے کزن مرتضی بلوچ کے جبری گمشدگی کے خلاف طلباء تنظیموں کے احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے –