گذشتہ دنوں ہوشاپ میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں قتل ہونے والے معصوم بچوں کی جسد خاکی کو اہلخانہ تربت سے لے کر کوئٹہ کی جانب روانہ ہوگئے۔
گذشتہ دنوں ہوشاپ کے علاقے پرکوٹگ واقعہ کے خلاف دو کمسن بہن اور بھائی کی میتیںوں کے ساتھ لواحقین کا شہید فدا چوک پر تین دن سے جاری دھرنا، حکومت کی سردمہری اور مسلسل خاموشی کے باعث آج خاندان کی طرف سے شہید فدا چوک سے لاشوں کی ہمراہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ روانہ ہوگئے ہیں۔
اہلخانہ کا کہنا ہے ہم مجبورا کوئٹہ جاکر گورنر اور سی ایم ہاوس کے سامنے دھرنا دیں گے۔
آخری اطلاعات تک مظاہرین کو تربت انتظامیہ نے روک دیا تھا مگر مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں دوبارہ کوئٹہ کی جانب روانہ ہوچکے ہیں ۔
خیال رہے کہ بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے ھوشاب میں گزشتہ دنوں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جانبحق بچوں کی میتیں لے کر لواحقین کا دو دنوں تک دھرنا تربت کے شہید فدا چوک پر جاری رہا دھرنے کے مقام پر شہریوں کی ایک بڑی تعداد شریک تھی۔ آج انہوں میتوں کو لے کر تربت سے کوئٹہ روانہ ہوئے ہیں۔
ایک ماہ کے دوران یہ اس نوعیت کا یہ دوسرا واقعہ کہ تربت سے لواحقین لاشوں کو لے کر کوئٹہ جاکر احتجاج ریکارڈ کررہے ہیں۔
اس سے قبل بلیدہ میں مبینہ پولیس مقابلہ میں جان بحق ہونے والے بچے رامز کے بھی اہلخانہ اس طرح نعش کو لے کر تربت سے کوئٹہ جاچکے ہیں جہاں حکومتی وفد سے مذاکرات کے بعد انہوں نے احتجاج ختم کیا تھا۔