کراچی لیاقت اسپتال کے ڈاکٹر محمد ارشد کے جانب سے بچے کے کمپیوٹر تھراپی کے بعد رپورٹ میں ہوشاپ واقعہ میں زخمی تیسرے بچے کو مارٹر گولے لگنے کی تصدیق کردی گئی ہے –
لیاقت اسپتال کراچی کے ڈاکٹروں کی جانب سے جاری رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کردی گئی ہے کہ بچہ مارٹر گولہ لگنے سے زخمی ہوا ہے –
لیاقت اسپتال کے ڈاکٹر ایم ارشد کے جانب سے جاری اس رپورٹ میں ایک میں بتایا گیا ہے کہ ایک سے زیادہ دھاتی کثافت والے چھرے زخمی بچے کے جگر کے دونوں حصوں میں پائے گئے جبکہ پیٹ پر مارٹر گولے کی آگ سے جھلسنے کی علامات موجود ہیں جس سے یہ واضع ہے کہ زخموں کے وجوہات کیا ہیں-
ڈاکٹروں کے مطابق متعدد زخموں اور جسم جھلس جانے کے باعث بچے کے گردے و جگر کو بھی چوٹ پہنچا ہے جبکہ مارٹر کے بڑے ٹکرے بھی زخمی میں پائے گئے ہیں –
ھوشاپ واقعہ میں زخمی تیسرے بچے کا علاج کراچی میں جاری ہے جبکہ اس واقعہ میں دو بچے جان کی بازی ہار گئے تھے –
ہوشاپ میں چند روز قبل ایک دھماکے کے نتیجے میں تین بچے شدید زخمی ہوگئے تھے تاہم تینوں میں سے دو بہن بھائی موقع پر ہی دم تھوڑ گئے تھے –
ہوشاپ واقعہ کے بعد لواحقین لاشوں کے ہمراہ تربت فداء چوک پر دھرنے پر بیٹھ گئے تھے لواحقین کے مطابق دھماکہ پاکستانی سیکورٹی فورسز کے قریبی کیمپ سے فائر کئے گئے مارٹر گولے کے نتیجے میں ہوا تاہم مقامی انتظامیاں نے لواحقین کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے دھماکہ کو دستی بم قرار دیا تھا۔
ہوشاپ واقعہ میں جانبحق ہونے والے بچوں کے لواحقین لاشوں کے ہمراہ تربت سے کوئٹہ گونر ہاؤس کے سامنے احتجاج پر پہنچے تھے لاشوں کے ہمراہ لواحقین کا احتجاج گزشتہ پانچ روز سے کوئٹہ میں جاری ہے –
ہوشاپ واقعہ کے خلاف بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ مظاہرین نے لواحقین کو انصاف فراہمی تک دھرنے پر بیٹھنے کا اعلان کردیا ہے آج کوئٹہ شاہراہ کو بند کرنے سمیت گوادر، تربت اور کراچی میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے جبکہ پنجگور اور حب میں مظاہرے کا اعلان کیا گیا ہے۔ جبکہ اگلے مرحلہ میں لاشوں کے ہمراہ دھرنے کو اسلام آباد منتقل کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔