بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں ہفتے کے روز شہید فدا چوک پر جماعت اسلامی بلوچستان کے جنرل سیکرٹری مولوی ہدایت الرحمن بلوچ کی قیادت میں ایک عوامی جرگہ کا انعقاد کیا گیا –
جرگہ میں بارڈر ٹریڈ سمیت مکران کے دیگر عوامی مسائل پر شہریوں نے اپنے تجویز پیش کیے –
جرگہ میں کاروباری افراد سمیت دیگر مکاتب فکر کے لوگوں بڑی تعداد شریک تھی۔
اس موقع پر ہدایت الرحمن بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گوادر کے ماہیگیری، بارڈر ٹریڈ اور دیگر 15نکاتی مطالبات تسلیم نہ کیئے گئے تو گوادر میں گوادر پورٹ اور پی سی ہوٹل جانے والی روڈ پر 30 روزہ دھرنا دیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ دھرنے کی تاریخ کا اعلان کل بروز اتوار پریس کانفرنس سے کریں گے –
انہوں نے کہا کہ ٹوکن سسٹم ختم کرکے سرحدی کاروبار کیلئے بارڈر کو مکمل کھولا جائے اور غیرضروری چیک پوسٹ نہ ہٹائے گئے تو 16نومبر کو تربت میں دوبارہ عوامی جرگہ منعقد کیا جائیگا اور اپنے مطالبات کے حق میں کمشنر مکران ہاؤس کے سامنے روڈ بلاک کرکے دھرنے کا اعلان کیاجائیگا۔
اس دوران شہریوں نے کہا کہ ٹوکن نظام قابل قبول نہیں ہے، ایف سی اور بااثر شخصیات اپنے لوگوں کو نواز رہے ہیں –
انہوں نے کہا کہ اس کے خلاف احتجاج کو وسعت دیا جائے –