حانی بلوچ کی فوتگی تمام طلباء کیلئے صدمہ ہے – بی ایس او

486

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہےکہ انکی تنظیمی ساتھی بانک ھانی بلوچ جوکہ سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی میں انگلش لٹریچر کی اسٹوڈنٹ تھیں، انکی 24 ستمبر کی شام کو فوتگی ہوئی ہے، جوکہ بی ایس او سمیت تمام طلباء کیلئے صدمہ انگیز خبر ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بانک ھانی بلوچ طلبہ سیاست میں انتہائی اہم کردار ادا کر رہی تھیں۔ بالخصوص پاکستان میڈیکل کمیشن کے خلاف جاری طلباء کی تحریک کو منظم کرنے میں انکا کلیدی کردار تھا۔ 23 ستمبر کے گرینڈ ریلی میں وہ فرنٹ لائن پر متحرک نظر آئیں اور ساتھیوں کا حوصلہ بڑھاتی رہیں۔

مرکزی ترجمان نے وضاحت دی ہےکہ بانک ھانی بلوچ کی طبیعت پہلے سے ناساز تھی، مگر جدوجہد کو اولیت دیتے ہوئے انہوں نے اپنی صحت کا پرواہ کیئے بغیر ریلی میں متحرک رہیں۔ شام کے وقت جب ساتھیوں نے انکی طبیعت زیادہ خراب پایا تو انہیں زور دے کر گھر بھیج دیا۔ جس کے بعد رات گئے پولیس کی لاٹھی چارج اور گرفتاریاں ہوئیں۔ جس سے متحرک ساتھیوں کا قید ہونے سے ھانی بلوچ سے دوبارہ رابطہ منقطع ہوا اور کل ساتھی جب رہا ہو کر واپس آئے ہیں تو انہوں نے ایک دوسری کی خبر دریافت کی ہے جس سے یہ دردناک خبر سامنے آئی ہیکہ ھانی بلوچ طبیعت کی زیادہ خرابی کی وجہ سے اس جہاں سے کوچ کر گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بانک ھانی کی ناگہانی وفات سے طلباء سوگ میں مبتلا ہیں۔ مگر انکے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے ساتھی پُرعزم ہیں۔ وہ طلبہ تحریک کی نڈر رہنماء تھیں، ہم انہیں انکی راجی خدمات پر سرخ سلام پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہید بانک حانی بلوچ کی یاد میں آج شام بمورخہ 26 ستمبر بوقت 7 بجے کوئٹہ پریس کلب کے باہر شمعیں روشن کی جائیں گی۔