افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ائیرپورٹ کے قریب زور دار دھماکا ہوا ہے۔
برطانوی میڈیا نے طالبان ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہیں، مرنے والوں میں امریکی فوجی ،بچے اور خواتین بھی شامل ہیں جب کہ دھماکے میں طالبان بھی زخمی ہوئے ہیں۔
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے بھی دھماکے کی تصدیق کی ہے۔
ٹوئٹر پر اپنے بیان میں جان کربی کا کہنا تھا کہ کابل ائیرپورٹ کے باہر ’ایبےگیٹ پر دھماکاہوا ہے جس میں متعد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے بتایا کہ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق دھماکا کابل ائیرپورٹ کے مرکزی دروازے ’ایبے گیٹ پر ہوا جہاں گزشتہ 12 روز سے ہزاروں افراد ملک سے نکلنے کے لیے جمع ہیں۔
ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دھماکا گیٹ کے قریب واقع بیرن ہوٹل کے پاس ہوا جسے مغربی ممالک انخلا کے آپریشن کے لیے استعمال کررہے تھے۔
جبکہ ترک خبر ایجنسی نے ترک وزارت دفاع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ کابل ائیرپورٹ کے باہر 2 دھماکےہوئے ہیں ۔
ترک حکام کے مطابق ائیرپورٹ پر موجود ترکی کے فوجیوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔
خیال رہے کہ یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب کابل کے حامد کرزئی بین الاقوامی ائیرپورٹ پر ہزاروں افغان شہری ملک سے فرار ہونے کے لیے جمع ہیں۔
ائیرپورٹ پر امریکی اور برطانوی فوجیوں کی بھی بڑی تعداد موجود ہے جو کہ اپنے شہریوں اور عملےکا محفوظ انخلا یقینی بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔
دوسری جانب ائیرپورٹ کے باہر کی سکیورٹی طالبان نے اپنے ہاتھ میں لے رکھی ہے۔