بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں بجلی اور پانی بحران کے خلاف احتجاج بدستور جاری ہیں۔
ہفتے کے روز سید ہاشمی روڑ پدی زر پر آل پارٹیز اتحاد کی رہنماؤں نے چھ گھنٹے تک روڑ بلاک کر کے دھرنا دیا جس سے سرکاری اسکواڑ و دیگر مالیاتی اداروں کی مشینری ساکت رہی اور انتظامیہ کی کوششوں اور گزارشات کے باوجود کل سے پھر اسی جگہ دھرنا جاری رکھنے کا فیصلہ ہوا-
آج دھرنے کے مقام پر تحصیلدار گوادر حفیظ بلوچ، ایکسین کیسکو محمد حسن مگسی، ایکسین پبلک ہیلتھ اور دیگر انتظامی افسران مزاکرات کے لئے پہنچ گئے اور ضلع بھر میں 19 گھنٹے بجلی کی سپلائی اور دو دن کے اندر پانی فراہمی کا وعدہ کیا –
جبکہ جیونی، پسنی، کلانچ و دیگر ایریاز کے متعلق بھی حکمت عملی پر بات چیت ہوئی-
اس موقع پر آل پارٹیز گوادر کے رہنماؤں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ سے مزاکرات کسی نتیجے پر اس لئے نہیں پہنچے کہ ضلع کا ڈپٹی کمشنر دھرنے کے شرکاء کو تحریری معاہدہ نہ دے سکے اس لئے دھرنے کے شرکاء کا کہنا تھا کہ زبانی وعدوں پر یقین نہیں رکھتے ہوئے احتجاج جاری رہے گا –
دھرنے میں بی این پی عوامی کے ایڈوکیٹ سعید فیض، بی این پی کے تحصیل صدر نورگھنہ، سابق تحصیل ناظم گوادر ماجد سہرابی، تحریک انصاف کے مولا بخش مجاہد، سینئیر سماجی و سیاسی شخصیت رحیم بخش آربی، مید اتحاد کے رہبر حاجی خداداد واجُو اور دیگر سیاسی و سماجی کارکن شریک تھے –
اس موقع پر آل پارٹیز اتحاد گوادر کے رہنماؤں نے کہا کہ آل پارٹیز ضلع گوادر کے لئے اتحاد کی علامت ہے اور اس کی جدوجہد انصاف کے لئے ہیں جسے جاری و ساری رکھا جائیگا۔
انکا کہنا تھا کہ ترقی اور سی پیک کا اصلیت آپ دنیا کے سامنے آچکا ہے –