یورپین یونین نے کہا ہے کہ وہ یورپین خارجہ امور کے ادارے کے ساتھ ملکر پارلیمنٹ سے آنے والی قرارداد کے تحت، اقوام متحدہ، آئی ایل او اور دیگر کنونشنز پر عملدرآمد کے علاوہ پاکستان میں ہونے والی سیاسی پیش رفت پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار یورپین یونین کی تجارت سے متعلق ترجمان میریم گارسیا فیرر نے ایک سوال کے جواب میں کیا۔
ترجمان نے کہا کہ کمیشن 29 اپریل کی یورپین پارلیمنٹ کی قرارداد پر غور کر رہا ہے، جس میں دوسری چیزوں کے علاوہ جی ایس پی پلس کے لیے پاکستان کی اہلیت پر نظرثانی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ کمیشن ای ای اے ایس کے ساتھ ملکر، پاکستان میں ہونے والی سیاسی پیش رفت اور اقوام متحدہ اور آئی ایل او کے متعلقہ کنونشنز کے احترام سمیت قرارداد میں اٹھائے جانے والے دیگر امور کی نگرانی کر رہا ہے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ جب سیاسی بات چیت اور انگیجمنٹ کے تمام ذرائع سے ضروری نتائج برآمد نہیں ہوتے تو جی ایس پی کے تحت حاصل تجارتی مراعات کو واپس لینا آخری راستہ ہوگا۔ ترجمان نے مزید کہا کہ جی ایس پی اسکیم دینے کا مقصد زمین پر موجود لوگوں کی صورتحال کو بہتر کرنا اور معاشرے کے کمزور ترین طبقات کو غربت سے باہر نکالنا ہے۔
اس کے ساتھ ہی ترجمان نے مزید کہا کہ یورپین یونین پاکستان کے انسانی حقوق سے متعلق بین الاقوامی وعدوں کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ رابطے میں ہے۔