نیشنل پارٹی کے صوبائی کال پر ساحل بلوچستان میں چینی و بین الصوبائی ٹرالرز کی غیر قانونی شکار کے خلاف نیشنل پارٹی مستونگ، حب اور وندر کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں –
مختلف مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ بحر بلوچ میں غیر قانونی ٹرالنگ و شکار سے آبی حیات کی نسل کشی ہو رہی ہے اور غیر قانونی شکار سے مقامی ماہی گیر نان شبینہ کے محتاج ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا مرکزی حکومت کی ناروا پالیسی سے زیادہ کٹھ پتلی بلوچستان حکومت کی بے حسی پر افسوس ہوتا ہے جب گھر کا مالک ہی اپنے گھر کی ذمہ داریوں سے غافل ہو تو عوام کی زمہ داری بنتی ہےکہ وہ اپنے سیاسی معاشی اور قومی حقوق کے لیے بھرپور احتجاج کریں۔ انہوں نے کہا کہ سیلکڈ صوبائی حکومت اور انکی وزراء و مشیروں کی جانب سے مقامی ماہی گیروں و مزدوروں کی استحصال اور معاشی قتل پر مجرمانہ خاموشی اس بات کی عکاسی کرتے ہے کہ انکو عوام کی مفاد اور خوشحالی سے کوئی سروکار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا دانستہ طور پر ایسے پالیسیاں بنائی جاتی ہیں جو مزدور دشمنی کے علاوہ کچھ بھی نہی ہے۔آج ملک میں ہر طبقہ فکر روا رکھے جانے والے ناروا پالیسیوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
مقررین نے کہا کہ نیشنل پارٹی و بی ایس او پجار نے ہمیشہ مزدور ، مظلوم اور محکوم عوام کے حقوق کی بات کی ہے۔ ہم آج بھی مزدوروں کے حقوق سے دستبردار نہ ہوئے اور نہ ہی ہونگے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر غیر قانونی و غیر ملکی ٹرالنگ کو فی الفور بند کرے اور مقامی ماہی گیروں کی بنیادی حقوق کی تحفظ کے لئے اقدامات اٹھائے-