کیچ:نیشنل پارٹی رہنماء پر فائرنگ، گاڑی کو نشانہ بنایا گیا

181

 

بلوچستان کے ضلع کیچ میں مسلح افراد  ملا برکت کی گاڑی پر حملہ کرکے فرار ہوگئے

واقعہ ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں کولوائی بازار آبسر کے مقام پر پیش آیا ہے واقعہ میں ملا برکت خود محفوظ رہے جبکہ گاڑی کو متعدد گولیاں لگی ہے۔

پولیس نے واقعے کی تصدیق کی اور مزید تفتیش کا آغاز کردیا۔

دوسری جانب نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں پارٹی کے مرکزی رہنما ملا برکت بلوچ پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

بیان میں کہا گیا کہ بزدلانہ حملوں سے پارٹی اپنے سیاسی و فکری موقف سے کسی صورت بھی دستبردار نہیں ہوگا اور پارٹی اپنے سیاسی و قومی رہنماوں اور کارکنوں کے دفاع کو اپنا قومی فریضہ سمجھتا ہے۔نیشنل پارٹی کے ترجمان نے کہا کہ مرکزی رہنما ملا برکت بلوچ پر قاتلانہ حملے اور دھشت گردی کے خلاف بلوچستان بھر میں شدید احتجاج کیا جائے گا

بیان میں کہاگیا کہ یہ حکومت اور اس کے اداروں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ حملہ کرنے والے دہشت گردوں کا سراغ لگائیں اور دہشت گردوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائیں

بیان میں کہاگیا کہ نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ملا برکت بلوچ پر حملے اور اس کے ردعمل میں سیاسی احتجاج کا اعلان کل پریس کانفرنس میں کیا جائے گا نیشنل پارٹی کیچ کے طے شدہ شیڈول کے مطابق تمام پروگرام ہونگے پارٹی کارکن حوصلہ اور بردباری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے پروگراموں کو کامیاب بنانے میں اپنا تنظیمی سیاسی و قومی کردار ادا کریں۔

خیال رہے کہ ملا برکت نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما اور ذگری فرقے کے روحانی پیشوا ہیں تاہم کئی حلقے نیشنل پارٹی اور خاص طور پر ملا برکت پہ الزام عائد کرتے ہیں کہ فورسز کی جانب سے تشکیل دی ہوئی مسلح جھتے جنہیں حرف عام میں ڈیتھ اسکواڈ کہتے ہیں ملا برکت کیچ سمیت مکران کے اکثر علاقوں میں انکی سربراہی کررہے ہیں

تاہم نیشنل پارٹی ان الزامات کی سختی سے تردید کرتا آرہا ہے نیشنل پارٹی کا موقف ہے کہ وہ جمہوری پارٹی ہے وہ پارلیمنٹ کے ذریعے بلوچ مسئلہ کا حل چاہتی ہے۔