منشیات کا پھیلاو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مکمل ناکامی ہے – انسداد منشیات کانفرنس

148

26 جون کو منشیات کا عالمی دن بھرپور طریقے سے منایا جائے گا۔ انسداد منشیات کانفرنس کا اعلامیہ۔ منشیات کے پھیلاو اینٹی نارکوٹکس فورس، ایکسائز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مکمل ناکامی ہے۔ انسداد منشیات کانفرنس

بلوچ متحدہ محاذ کے زیر اہتمام انسداد منشیات کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس کی صدارت محاذ کے سربراہ یوسف مستی خان نے کی جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی اور پارلیمانی سکریٹری بلدیات سلیم بلوچ، قادربخشی کلمتی، لیاری عوام محاذ کے سربراہ عبدالخالق زدران، بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ڈپٹی آرگنائیزر عبدالوہاب بلوچ کے علاوہ لیاری اور ملیر کے مختلف سیاسی و سماجی نتطیموں اور منشیات کے خلاف کام کرنے والی کمیٹیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

کانفرنس کے شرکاء نے منشیات کی روک تھام کیلئے آگہی مہم چلانے، منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے مراکز اور منشیات کی روک تھام کے لئے محلہ کمیٹیوں کے قیام کو لازم قرار دیا گیا۔ کانفرنس نے انسداد منشیات کے عالمی دن کے مناسبت سے 26 جون کو بھرپور طریقے سے منانے کا فیصلہ کیا گیا۔ انسداد منشیات کے عالمی دن کو کامیاب کرنے اور کانفرنس میں شریک تنظیموں کے درمیاں روابط کو مضبوط بنانے کے لئے بلوچ متحدہ محاذ کے رہمناء ڈاکٹراصغر دشتی کی سربراہی میں 11 رکنی جوائنٹ ایکشن کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔ کمیٹی میں بلوچ یکجہیتی کمیٹی کے رہنماء عبدالوہاب، انڈیجینئس الائنس کے حنیف دلمراد، لیار عوامی محاذ کے عبدالخالق زدران، طارق عزیز بلوچ، راشد بلوچ، وسیم سربازی، لیاقت بلوچ، بہادر بلوچ، ارشد صالح ظریف بلوچ اور اینٹی ڈرگ فورم کے رفیق درخشاں شامل ہیں۔

کانفرنس میں منشیات کے پھیلاؤ کو انسداد منشیات فورس، پولیس اور دیگر اداروں کی ناکامی قراردیا۔ کانفرنس نے وفاقی اور سندھ کی صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا منشیات کو روکھنے کے لئے اقدام کرے۔ کانفرنس میں متعدد قراردادیں بھی منظور کی گئیں جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ہر ہسپتال میں منشیات کے عادی افراد کے لئے وارڈ کا قیام عمل میں لایا جائے، انسداد منشیات کوسیاسی جماعتوں کے منشور کا حصہ بنانے کی قرارداد بھی منظور کی گئی۔ کانفرنس میں منشیات کے مضر اثرات کو کم کرنے کے لئے مستقل اور مسلسل عوامی مہم چلانے کا اعادہ کیا گیا۔

اس موقع پر ایم پی سلیم بلوچ نے کہا کہ ملیر میں پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے مراکز قائم کئے جارہے ہیں۔