کوئٹہ کے دو بڑے سرکاری اسپتالوں میں آکسیجن کا مسئلہ درپیش

118

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے دو بڑے سرکاری اسپتالوں میں آکسیجن پلانٹس کا مسئلہ درپیش ہے۔

محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق فاطمہ جناح اسپتال میں قائم آکسیجن پلانٹ خراب ہے، اسی بناء پر اسپتال میں آکسیجن کی ضروریات پرائیویٹ کنٹریکٹرکے ذریعے پوری کی جارہی ہیں۔

اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نئے پلانٹ کے لیے ٹینڈر کیے ہوئے ہیں۔

اس کے علاوہ شہر کے بڑے سرکاری اسپتال بولان میڈیکل کمپلیکس میں سرے سے آکسیجن پلانٹ موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے وہاں آکسیجن کی ضرورت نجی کنٹریکٹرز کے ذریعے پورا کی جارہی ہے۔

دوسری جانب سول سنڈیمن اور شیخ زید اسپتال میں آکسیجن پلانٹ فعال ہیں تاہم سنڈیمن اسپتال کے پلانٹ کی استعداد بہت کم ہے، اسپتال میں یومیہ 150 سے 200 سلنڈرز کی ضرورت ہوتی ہے جس کے مقابلے میں آکسیجن پلانٹ کی استعداد تقریباً 30 سلنڈر یومیہ کی ہے، اسپتال کی ضرورت پوری کرنے کے لیے زیادہ تر سلنڈرز پرائیویٹ کنٹریکٹر کے ذریعے منگوائے جارہے ہیں۔

علاوہ ازیں پشین کے سرکاری اسپتال میں آکسیجن کی عدم دستیابی کی وجہ سے ایک مریض انتقال کرگیا۔

طبی ماہرین کے مطابق کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے باعث اسپتالوں میں آکسیجن کی قلت پیدا ہونے کاخدشہ موجود ہے اس بناء پر متعلقہ حکام کو ابھی سے موثر اقدامات کرنا ہوں گے۔