21 مئی 2018 میں بلوچستان کے علاقے مچھ سے لاپتہ ہونے والے مچھ بولان کے رہائشی عبدالحئی کرد طویل عرصہ کی گمشدگی کے بعد آج بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر عبدالحئی کرد کی ہمشیرہ نسرین بلوچ نے بھائی کی بازیابی کی تصدیق کی ہے۔
جبکہ بلوچستان کے ضلع چاغی سے تین سال قبل لاپتہ ہونے والے شخص پرنس خالد ساسولی کو گزشتہ روز منظر عام پر لایا گیا ہے۔
خاندانی زرائع کے مطابق خالد ساسولی کو کوئٹہ کے ہدہ جیل میں رکھا گیا ہے۔
یاد رہے بلوچستان سے جبری طور پر گمشدہ افراد کے لواحقین کوئٹہ کراچی سمیت اسلام آباد میں اپنا احتجاجی کیمپ لگائے ہوئے ہیں۔ انکا کہنا ہے کے بلوچستان سے لوگوں کو جبری طور پر گمشدہ کرنے میں ریاستی ادارے ملوث ہیں۔
دوسری جانب سے بلوچستان سے گمشدہ افراد کے لواحقین گزشتہ نو روز سے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے ڈی چوک میں دھرنے میں بیٹھے ہیں۔
لواحقین کے مطابق بلوچستان میں میڈیا بلیک آؤٹ اور حکومت کی جانب سے قائم کمیشن کے غیرمناسب رویہ کے وجہ سے ہم نے اسلام اآباد کا رخ کیا ہے۔
لاپتہ افراد کے لواحقین نے پاکستانی وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لواحقین سے ملاقات کرکے لاپتہ افراد کی بازیابی کی یقین دہانی کرائے۔