بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن اسمبلی ثناء بلوچ نے حکومت بلوچستان کے ذمے کیسکو کی واجبات سے متعلق چیف سیکرٹری بلوچستان کو لکھے گئے مراسلے کی تفصیل سوشل میڈیا پر شیئر کردی جس کے مطابق حکومت بلوچستان کے مختلف محکمے رواں سال جنوری کے آخر تک کیسکو کی 24.43 بلین روپے مقروض نکلی۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ لوکل گورنمنٹ اینڈ رورل ڈویلپمنٹ 340.17 ملین، محکمہ تعمیرات و مواصلات 266.62 ملین، محکمہ پولیس 910.40 ملین، محکمہ تعلیم 5887.25 ملین، مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز .04 714 ملین، محکمہ زراعت 307.88 ملین، محکمہ صحت 2209.15 ملین، محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ 10430.12 ملین، محکمہ واسا 914.15 ملین جبکہ محکمہ لوکل باڈیز 1147.83 ملین روپے کیسکو کے مقروض ہیں۔
7جولائی 2015 کو حکومت بلوچستان کی جانب سے 3.645 بلین روپے ادائیگی کی گئی تھی لیکن اس کے بعد کوئی بھی ادائیگی نہیں ہوئی ہے۔
ثناء بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں بشمول خاران میں بجلی منقطع ہونے کی وجہ سے عوام پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔ بلوچستان حکومت کے اہم محکموں نے اپنے ذمے واجب الادا رقم ادائی نہیں کی جس کی وجہ سے بلوچستان بھر میں بجلی منقطع کردی گئی ہے۔
#بلوچستان کے مختلف علاقوں بشمول #خاران میں #بجلی منقطع ہونے کی وجہ سے عوام پانی کے بوند بوند کو ترس رہے ہیں- بلوچستان حکومت کے اھم محکموں نے اپنے زمہ واجب الادا رقم ادا نہیں کی جسکی وجہ سے بلوچستان بھر میں بجلی منقطع کردی گئی- ملاحظہ کیجیے چند حقائق #EmergingBalochistan کے pic.twitter.com/XVYyTG4uor
— Sana Ullah BALOCH, MPA (@Senator_Baloch) February 20, 2021