تربت : “ریاستی حمایت یافتہ گروہ” کی جانب سےکریمہ بلوچ کیخلاف مظاہرہ

480

‎بلوچستان کے شہر تربت میں معروف بلوچ خاتون رہنماء اور بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے سابقہ چیئرپرسن کریمہ بلوچ کے خلاف مبینہ ریاستی حمایت یافتہ ڈیتھ اسکواڈ کے ممبران کامظاہرہ۔

‎تفصیلات کے مطابق آج دو جنوری بروز ہفتہ کو تربت شہر میں ایک درجن کے قریب افراد نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا کر کریمہ بلوچ کے خلاف مظاہرہ کیا۔

ان افراد نے الزام لگایا کہ کریمہ بلوچ ایک بھارتی ایجنٹ تھی۔

‎مظاہرین کی رہنمائی مبینہ طور پر سرکاری مسلح گروہ کے سربراہ یاسر بہرام اور نومنتخب چیئرمین زکوۃ کیچ صغیر بلوچ اور انکے ساتھی کررہے تھے۔

‎خیال رہے کہ کریمہ بلوچ پچھلے سال 20 دسمبر کو کینیڈا کے شہر ٹورنٹو سے پراسرار طور پر لاپتہ ہوئے تھے اور اگلے دن انکی لاش ایک جھیل سے ملی تھی۔

‎کریمہ بلوچ کی مبینہ قتل کے خلاف آج تیرھویں دن بلوچستان سمیت بیرون ممالک میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور بلوچ قوم پرست حلقے اس قتل کی زمہ داری پاکستان کے اداروں پر لگا رہے ہیں۔ جبکہ سرکاری حمایت افراد کیجانب سے بلوچ سیاسی کارکنوں کو مظاہروں سے باز آنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔