بلوچستان کے علاقے کولواہ اور کیلکور سمیت گردنواح میں پاکستانی فورسز کی جانب سے گذشتہ تین روز سے آپریشن جاری ہے۔ گذشتہ روز مزید تین افراد کی لاشیں ملی ہے۔
اطلاعات کے مطابق کولواہ کے پہاڑی علاقے حاجی آباد میں فوجی آپریشن میں گن شپ ہیلی کاپٹروں نے گھروں کو نشانہ بنایا جبکہ اس دوران تین افراد رکو، دلجان اور اللہ داد کو حراست میں لیا گیا تھا جن کی لاشیں مادگ میں ندی کے کنارے سے ملی ہے۔
ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ مادگ، تگنی اور نہہ رمگیں کے علاقوں کو پاکسانی فورسز نے محاصرے میں لیکر لوگوں کو گھروں تک محصور کردیا ہے۔
واضح رہے دو روز قبل کیلکور میں آپریشن کے دوران سات افراد جانبحق ہوئے تھے، علاقائی ذرائع کے مطابق مذکورہ افراد ایک گھر میں جہاں گن شپ ہیلی کاپٹروں شیلنگ کی جبکہ بعدازاں فورسز نے لاشوں کو تحویل میں لینے کے بعد آواران میں لیویز حکام کے حوالے کیا۔
پاکستان فوج کے تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ آپریشن کے دوران بلوچ مسلح آزادی پسندوں کے دس ارکان مارے گئے ہیں تاہم ذرائع کے مطابق مذکورہ افراد غیر مسلح تھے۔
بلوچ قوم پرست پارٹی بلوچ نیشنل موومنٹ نے اس حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی فوج نے بربریت کی تمام حدوں کو پارکرکے قتل عام کا نیا باب کھول دیا ہے۔ کیلکور پنجگور میں پاکستان کے وحشی فوج نے نہتے لوگوں پر گن شپ ہیلی کاپٹروں سے حملہ کرکے سات افراد کو قتل کردیا۔ جبکہ کولواہ میں تین مزید نہتے لوگوں کو گولیوں سے بھون دیا۔
بیان میں کہا گیا کہ فوجی آپریشن میں کئی لوگ زخمی ہوئیں جبکہ دو دنوں میں کولواہ اور کیلکور سے چالیس سے زائد افراد کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا گیا ہے۔ جن میں کئی خاندان شامل ہیں۔